کراچی،ائر پور ٹ پر رن وے کے قریب ماڈل کالونی کے پاس پی آئی کا مسافر طیارہ گر کر تبا ہ

طیار ے میں 99مسافر اور عملے کے 8افراد سوار تھے،تر جمان پی آئی اے

جمعہ 22 مئی 2020 23:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2020ء) کراچی ( آن لا ئن )لاہور سے آنے والا پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا مسافر طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب ائر پور ٹ پر رن وے کے قریب رہائشی ماڈل کالونی کے پاس گرکرتباہ ہوگیا، طیا رے میں عملے کے 8افراد سمیت 99افراد سوار تھے ۔تر جمان پی آئی اے کے مطابق طیار ے میں 99مسافر اور عملے کے 8افراد سوار تھے ۔

ائر بس 320پی آئی اے کی پر واز پی کے 8303لاہور سی 1بج کر 10منٹ پر کراچی کے لیے روانہ ہو ئی تھی جو کہ منز ل کے قریب پہنچ کر حادثے کا شکار ہو گئی ۔طیار ے کو حادثہ لینڈنگ سے قبل ائر پورٹ کے قریب پیش آیا حادثے کے باعث 4گھر وں کو نقصان پہنچا ،کراچی ائر پورٹ پر ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ۔ پو لیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ریسکیوعملے کی جانب سے آگ بجھا نے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی اور سول انتظامیہ نے امدادی کا رروائیا ں شروع کر دیں ۔ کو ئیک رسپانس فورس سندھ رینجرز کے دستے جا ئے حا دثہ روانہ کردئیے گئے ہیں ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق طیارہ گرنے سے کئی مکانات بھی تباہ ہوئے ہیں جس کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی ہے۔حادثے کا شکار پرواز عید کی مناسبت سے خصوصی طور پر چلائی گئی تھی۔ پرواز نے دوپہر ایک بج کر 10 منٹ پر اڑان بھری تھی اور اپنے مقررہ وقت پر کراچی پہنچ گئی تھی تاہم لینڈنگ سے چند ہی لمحوں پہلے پرواز کا کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق طیارہ کا 2 بجکر37 منٹ پر ایئر کنٹرول کے ریڈار سے رابطہ منقطع ہوا اور بعد ازاں کپتان سجاد گل نے ایئر کنٹرول ٹاور کو طیارے کے لینڈنگ گیئر میں خرابی کے بارے آگاہ کیا۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ زیادہ پرانا نہیں تھا اور اس کی عمر تقریباً 10 سے 11 سال تھی اور طیارہ مکمل مینٹین تھا لہٰذا تکنیکی خرابی کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کا ایمرجنسی کال سینٹر فعال کردیا گیا اور پی آئی اے کے آپریشنل ملازمین کو ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا ہے جب کہ جیسے جیسے معلومات آئیں گی میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔ذرائع سول ایوی ایشن کے مطابق سول ایوی ایشن نے کراچی میں طیارہ حادثہ کے بعد فضائی آپریشن بند کردیا، پی آئی اے نے مختلف شہروں لاہور،اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سے فضائی آپریشن روک دیا۔

طیارہ فنی خرابی کا شکار ہوا اور لینڈنگ سے کچھ دیر پہلے طیارے کے ٹائر نہیں کھل رہے تھے جب کہ طیارے کے پائلٹ نے ٹریفک کنٹرول کو ’مے ڈے‘ کال بھی دی تھی۔پائلٹ اور ٹریفک کنٹرول ٹاور کے درمیان آخری رابطے کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سامنے آئی جس میں پائلٹ نے ایک انجن فیل ہونے کی اطلاع دی اور بعد ازاں ’مے ڈے‘ کال دی جس پر کنٹرول ٹاور سے بتایا گیا کہ طیارے کی لینڈنگ کے لیے دو رن وے دستیاب ہیں تاہم طیارے سے دوبارہ رابطہ نہ ہوسکا۔

سول ایوی ایشن نے پی آئی اے کے ائیربس اے 320 کو حادثے کی تصدیق کردی ہے۔ طیارے میں 99 مسافر اورعملے کے 8ارکان سوار تھے۔ طیارے کے کپتان کا نام سجاد گل ہے اور عملے میں عثمان اعظم ، فرید احمد، عبدالقیوم اشرف ، ملک عرفان رفیق، عاصمہ اور مدیحہ ارم شامل ہیں۔حادثے کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ بھی موجود ہے، جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن جاری ہے اور لاشوں کو نکالنے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ رش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

صوبائی وزیر صحت نے طیارہ حادثے کے بعد کراچی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور ہدایت کی کہ زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی تاخیرنہ کی جائے۔ ۔#