طیارے میں ایک ساتھ کئی تکنیکی خرابیوں کے پیدا ہو جانے کی مثال نہیں ملتی

دونوں انجن کا فیل ہونا، لینڈنگ گیئر کا جام ہونا اور ایک ساتھ کئی تکنیکی خرابیاں پیدا ہو جانا حیران کن ہے، میں نے اپنی زندگی میں ایسے کسی حادثے کی مثال نہیں دیکھی: سابق پائلٹ پی آئی اے کیپٹن ریٹائرڈ نور اظہر

muhammad ali محمد علی جمعہ 22 مئی 2020 23:33

طیارے میں ایک ساتھ کئی تکنیکی خرابیوں کے پیدا ہو جانے کی مثال نہیں ملتی
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 مئی 2020ء) طیارے میں ایک ساتھ کئی تکنیکی خرابیوں کے پیدا ہو جانے کی مثال نہیں ملتی، سابق پائلٹ پی آئی اے کیپٹن ریٹائرڈ نور اظہر کا کہنا ہے کہ دونوں انجن کا فیل ہونا، لینڈنگ گیئر کا جام ہونا اور ایک ساتھ کئی تکنیکی خرابیاں پیدا ہو جانا حیران کن ہے، میں نے اپنی زندگی میں ایسے کسی حادثے کی مثال نہیں دیکھی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں گر کر تباہ ہو جانے والے پی آئی اے طیارے کے حوالے سے ماہرین نے کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ نے بتایا ہے کہ انہوں نے حادثے کے حوالے سے کچھ ماہرین سے گفتگو کی ہے، ان سب ماہرین کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہو جانے والے طیارے میں ایک ساتھ کئی تکنیکی خرابیوں کا پیدا ہونا بہت ہی حیران کن ہے۔

(جاری ہے)

ایسے فضائی حادثات کی کم ہی مثال ملتی ہے۔ اس حوالے سے سابق پائلٹ پی آئی اے کیپٹن ریٹائرڈ نور اظہر نے بھی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ساری زندگی ایسے کسی فضائی حادثے کی مثال نہیں دیکھی، جب طیارے میں ایک ساتھ کئی تکنیکی خرابیاں پیدا ہو جائیں۔ حیران کن بات ہے کہ طیارے کے دونوں انجن بھی فیل ہوگئے، لینڈنگ گیئر بھی جام ہوگئے اور پاور بھی بند ہوگئی۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کروائی جانی چاہیں۔ جبکہ اس سے قبل ذرائع کا بتانا تھا کہ طیارے کے لاہور سے اڑان بھرنے سے قبل بھی اس کا تفصیلی معائنہ کیا گیا تھا۔ پی آئی اے کے اینجیئرنگ ڈیپارٹمنٹ نے اڑان بھرنے سے قبل بھی طیارے میں فنی خرابی کی نشاندہی کی تھی اور اس حوالے سے مینیجمنٹ کو بھی باقاعدہ آگاہ کیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ امر حیران کن ہے کہ معائنے کے دوران طیارے کے دونوں انجن ٹھیک حالت میں تھے، تاہم کراچی میں لینڈ کرنے سے قبل دونوں ہی انجن فیل ہوگئے۔ اس حوالے سے پی آئی اے کے سربراہ ارشد ملک کا کہنا ہے کہ جہاز ٹیک آف کرنے سے پہلے انجینئرز سے کلیئر کرایا جاتا ہے، جہاز ٹیکنیکل طور پر پوری طرح محفوظ تھا۔ پائلٹ نے بتایا کہ وہ ہر لحاظ سے لینڈنگ کے لیے تیار ہے، دوسری دفعہ لینڈنگ کیلئے آتے وقت جہاز کے ساتھ کچھ ہوا۔