اللہ کا شکر ہے کہ اس نے مجھے ایک نئی زندگی دی، طیارہ حادثے میں بچ جانے والا شہری محمد زبیر

طیارہ بالکل آسانی سے لینڈنگ کرنے جا رہا تھا، لینڈنگ کے وقت جہاز میں 3 مرتبہ جھٹکا لگا جس کے بعد طیارہ دوبارہ ہوا میں بلند ہو گیا، 15 منٹ بعد پائلٹ نے دوبارہ لینڈنگ کا اعلان کیا لیکن نیچے دیکھا تو طیارہ آبادی میں کریش ہونے جا رہا تھا، محمد زبیر

Khurram Aniq خُرم انیق ہفتہ 23 مئی 2020 10:32

اللہ کا شکر ہے کہ اس نے مجھے ایک نئی زندگی دی، طیارہ حادثے میں بچ جانے ..
کراچی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-23مئی2020ء) گزشتہ روز کراچی میں افسوس ناک مسافر طیارہ حادثہ نے سب کو افسردہ کر دیا ہے۔ اس وقت حادثے کے مقام سے میتیوں کے نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، وہاں ہی چند خوش قسمت لوگ اس حادثے میں بچ گئے ہیں۔ اس حادثے میں بچ جانے والوں میں محمد زبیر بھی شامل ہیں۔ گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے مجھے ایک نئی زندگی دی۔

بات کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ طیارہ بالکل آسانی سے لینڈنگ کرنے جا رہا تھا، لینڈنگ کے وقت جہاز میں 3 مرتبہ جھٹکا لگا جس کے بعد طیارہ دوبارہ ہوا میں بلند ہو گیا، 15 منٹ بعد پائلٹ نے دوبارہ لینڈنگ کا اعلان کیا لیکن نیچے دیکھا تو طیارہ آبادی میں کریش ہونے جا رہا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ محمد زبیر کے چہرے پر ابھی تک اس حادثے کی وجہ سے خوف تھا۔

(جاری ہے)

محمد زبیر نے مزید بتایا ہے کہ جب تمام مسافروں نے جہاز سے نیچے دیکھا تو ہمیں وہ ملیر کینٹ کا علاقہ لگ رہا تھا۔ بات کرتے ہوئے محمد زبیر اس سارے معاملے کو یاد کرتے ہوئے ایک لمحے کے لئے افسردہ ہو گئے تھا تا ہم اب وہ کراچی کے مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ خیال رہے کہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب جمعہ کی دوپہر سوا دو بجے کے قریب پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 8303 گر کر تباہ ہوگئی۔

ایئربس میں 107 افراد سوار تھے جن میں 99 مسافر اور عملے کے 8 افراد شامل ہیں۔ ایئربس 320 ایک بج کر 10 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ سے کراچی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ پی آئی اے کی پرواز لاہور سے کراچی پہنچی تھی کہ لینڈنگ سے قبل طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ پتا چل سکا تھا کہ طیارہ کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے لیے بالکل تیار تھا۔ پائلٹ نے لینڈنگ کا سگنل بھی دے دیا تھا۔ لیکن طیارے کا لینڈنگ سے ایک منٹ قبل کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہو گیا جس کے بعد طیارہ ماڈل کالونی کی آبادی میں گر کر تباہ ہوگیا۔