اسلام آباد ہائیکورٹ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں غیر قانونی تعیناتیوں بارے کیس کی سماعت ،فریقین کو نوٹس جاری

بدھ 24 جون 2020 22:47

سلام آباد ہائی کورٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2020ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل اورنگزیب نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں غیر قانونی تعیناتیوں بارے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار نوید ستی تحقیقاتی صحافی نے سیکڑری کیبنٹ، سولیسٹر جنرل، لا منسٹری اور چیرمین بنیظر انکم سپورٹ پروگرام کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ غریب اور نادار لوگوں کو امداد فراہم کرنے والے اس ادارے میں چوہدری شفیق الرحمان لیگل کنسلٹنٹ سمیت تقریبا 47 کنسلٹنٹس غیر قانونی طریقے سے تعینات ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

غیر قانونی تعیناتی کے عمل میں نہ تو اخبار اشتہار دیا گیا تا کہ شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کو مقابلے کو موقع دیا گیا اور نہ ہی متعلقہ منسٹری سے منظوری لینے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر غیر شفافیت دیکھی گئی ہے جس سے قومی خزانہ کو شدید مالی نقصان کا سامنا ہوا۔ اسی طرح اس محکمے میں ڈایکٹر جنرل لیگل انجینئر خالد صدیق جو منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے آیا کے پاس قانون کی ڈگری تک نہیں مگر وہ ڈایکٹر جنرل لیگل کے طور امور سر انجام دے رہا ہے جس کی مشال نہیں ملتی۔ جس پر فاضل عدالت نے کیس قابل سماعت قرار دے کر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کو مزید سماعت کے لئے ملتوی کر دیا۔۔۔بشارت راجہ