ایک ساتھ جہاز اڑا کر ریکارڈ بنانے والی دو پائلٹ بہنوں کا لائسنس بھی جعلی نکلا

دونوں بہنوں نے بیک وقت بوئنگ 777 جہاز اڑا کر ریکارڈ قائم کیا تھا،ارم مسعود اور مریم مسعود کا جہاز اڑانے سے روک دیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 29 جون 2020 10:48

ایک ساتھ جہاز اڑا کر ریکارڈ بنانے والی دو پائلٹ بہنوں کا لائسنس بھی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-29جون2020ء) مشتبہ پائلٹس فہرست میں ریکارڈ ہولڈر دو بہنیں بھی شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق مشتبہ پائلٹس کی فہرست میں ارم مسعود اور مریم مسعود کا نام بھی شامل ہے۔دونوں بہنوں نے بیک وقت بوئنگ 777 جہاز اڑا کر ریکارڈ قائم کیا تھا۔ذرائع کے مطابق دو بہنوں ارم مسعود اور مریم مسعود کا لائسنس مشتبہ قرار دیا گیا ہے۔

مشتبہ لائسنس کی فہرست میں 115 نمبر پر ارم مسعود جب کہ 118 نمبر پر مریم مسعود کا نام درج ہے۔پائلٹ مریم مسعود کو پہلے سے ہی گراؤنڈ کرکے انکوائری کی جا رہی ہے۔انہوں نے گلگت میں جہاز کی لینڈنگ میں غفلت برتی تھی جس کےبعد طیارہ رن وے سے اتر گیا تھا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق دونوں خواتین پائلٹ کو جہاز اڑانے سے روک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ نجی ائیرلائن میں 2 پائلٹس گراؤنڈ کر دیا ہے۔گراؤنڈ کیے گئے پائلٹس میں ایک کیپٹن اور ایک فرسٹ آفیسر شامل ہیں۔دوسری جانب ویتنام کی سول ایوی ایشن کے حکام نے مبینہ جعلی لائنسس اسکینڈل سامنے آنے کے بعد متعلقہ وزارت کی ہدایت پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے کم از کم 20 پائلٹس کو معطل کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ویتنام کی سول ایوی ایشن (سی اے اے وی) کے ڈائریکٹر ڈنھویٹ تھنگ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ وزارت ٹرانسپورٹ کی ہدایت پر دو روز قبل کیا گیا تھا۔

ڈنھویٹ تھنگ نے کہا کہ تقریباً 20 پائلٹس کو معطل کردیا گیا ہے اور یہ تمام پاکستان کے شہری تھے اور پاکستان سے ہی لائسنس حاصل کیا تھا،یہ پائلٹس گزشتہ کئی برس سے ویتنام میں کام کر رہے تھے۔سی اے اے وی کے ایگزیکٹو کے مطابق ہمیں پاکستانی سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے جائزہ رپورٹ کا انتظار ہے جس میں طے ہوگا کہ آیا ان پائلٹس نے جعلی لائسنس حاصل کیا تھا یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ جن پائلٹس کے پاس مصدقہ لائسنس ہوگا انہیں دوبارہ کام کرنے کی اجازت ہوگی۔خیال رہے کہ پاکستان حکام کی جانب سے گزشتہ روز کہا گیا تھا کہ 860 پاکستانی پائلٹس میں سے 260 کے پاس مشکوک لائسنس ہیں، تاہم ان کی چھان بین کی جارہی ہے