سپریم کورٹ میں ڈینئل پرل قتل کیس کی سماعت

ملزمان کی بریت کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی گئی ،معاملے کی سماعت ستمبر تک کے لئے ملتوی

پیر 29 جون 2020 21:12

سپریم کورٹ میں ڈینئل پرل قتل کیس کی سماعت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2020ء) سپریم کورٹ میں ڈینئل پرل قتل کیس کی سماعت، عدالت عظمیٰ نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی ہے۔ معاملہ کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت وکیل سندھ حکومت نے موقف اپنایا کہ ملزمان بین الااقوامی دہشگرد ہیں، ملزمان کو ایم پی او کے تحت رکھا گیا ہے،ان میں سے ایک ملزم انڈیا اور دوسرا افغانستان میں بھی دہشتگرد تنظیم کے ساتھ کام کرتا رہا ہے،ملزمان آ ذاد ہوئے تو سنگین اثرات ہوں سکتے ہیں،ملزمان کے وکیل نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے 18 سال سے سورج نہیں دیکھا،سپریم کورٹ کے سامنے ایسا بیان کیسے دیا جا سکتا ہے،حکومت میں خدا کا کچھ خوف ہونا چاہیے۔

جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دئیے کہ بریت کے حکم کو ٹھوس وجہ کے بغیر کیسے معطل کیا جا سکتا ہے ،فیصلے میں کوئی سقم ہو تب ہی معطل ہو سکتا ہے،حکومت چاہے تو ایم پی او میں توسیع کر سکتی ہے۔جسٹس یحییٰ خان آ فریدی نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ ملزمان کی بریت کے بعد انکو کیسے دہشتگرد کہہ سکتے ہیں ،ذہن میں رکھیں کہ ملزمان کو ایک عدالت نے بری کیا ہے۔ بعد ازاں معاملے کی سماعت ستمبر تک کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔۔توصیف