پی آئی اے جیسے قومی اداروں کو ماضی میں تباہ کیا گیا، اس وقت پی آئی اے سمیت سیرین ایئر لائن و دیگر نجی ائیرلائنز کے پائلٹس سکروٹنی کے عمل سے گزر چکے ہیں اور مصدقہ اسناد کے حامل ہیں،

عوام اعتماد رکھیں، جہاز اڑانے والے تمام پائلٹس تحقیقات کے بعد کلیئر ہیں، پی آئی اے سمیت تمام اداروں کی ساکھ بحال کریں گے، حکومت کی اولین ترجیح مسافروں کا تحفظ ہے، سول ایوی ایشن کی لائسنسنگ اتھارٹی کے پانچ سرکردہ افراد کو معطل کر دیا گیا ہے، خلاف ضابطہ بھرتیوں میں ملوث افراد کا کڑا احتساب ہوگا، پچھلے دس سال میں دونوں حکومتوں نے ملکی تشخص کو نقصان پہنچایا، پیپلز پارٹی کو عوام سے چھینے گئے روٹی، کپڑا اور مکان کا جواب دینا ہوگا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، شاہد خاقان عباسی نے 20 ارب روپے کی سبسڈی دینے کے معاملہ کا ابھی تک جواب نہیں دیا، ہماری کوشش ہے کہ چینی کی قیمت عوام کی دسترس میں رہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر سید شبلی فراز، وفاقی وزیر سید علی زیدی اور معاون خصوصی شہزاد اکبر کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 2 جولائی 2020 23:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2020ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ پی آئی اے جیسے قومی اداروں کو ماضی میں تباہ کیا گیا، اس وقت پی آئی اے سمیت سیرین ایئر لائن و دیگر نجی ائیرلائنز کے پائلٹس سکروٹنی کے عمل سے گزر چکے ہیں اور مصدقہ اسناد کے حامل ہیں، عوام اعتماد رکھیں، جہاز اڑانے والے تمام پائلٹس تحقیقات کے بعد کلیئر ہیں، پی آئی اے سمیت تمام اداروں کی ساکھ بحال کریں گے، جس ادارے کو ہاتھ لگائیں اس میں مسائل ہیں۔

وفاقی وزیر بحری امور سید علی زیدی نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح مسافروں کا تحفظ ہے، سول ایوی ایشن کی لائسنسنگ اتھارٹی کے پانچ سرکردہ افراد کو معطل کر دیا گیا ہے، خلاف ضابطہ بھرتیوں میں ملوث افراد کا کڑا احتساب ہوگا، احتساب کا عمل ہمشہ اوپر سے شروع ہوتا ہے، پچھلے دس سال میں دونوں حکومتوں نے ملکی تشخص کو نقصان پہنچایا، پیپلز پارٹی کو عوام سے چھینے گئے روٹی، کپڑا اور مکان کا جواب دینا ہوگا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، شاہد خاقان عباسی نے 20 ارب روپے کی سبسڈی دینے کے معاملہ کا ابھی تک جواب نہیں دیا، ہماری کوشش ہے کہ چینی کی قیمت عوام کی دسترس میں رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پی آئی اے 1960ء، 1970ء اور 1980ء کی دہائی میں نہ صرف پوری دنیا کی ہوا بازی کی صنعت کا ایک باوقار ادارہ تھا بلکہ پی آئی اے کے پائلٹس نے ملائشیا، انڈونیشیا، امارات کی ائیرلائنیں بنانے میں اپنا قائدانہ کردار ادا کیا۔ پی آئی اے گزشتہ چند سال سے زوال پذیر ہے، اس کی ماضی کی عظمت رفتہ بحال کر کے کھویا ہوا مقام واپس دلانے میں پاکستان تحریک انصاف تمام کوششیں بروئے کار لا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام اعتماد رکھیں، اس وقت پی آئی اے، سیرین اور دیگر نجی ائیرلائنوں کے طیارے اڑانے والے پائلٹس سکروٹنی کے عمل سے گزر چکے ہیں اور تمام کی اسناد مصدقہ ہیں۔ وزیر اطلاعات نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان اداروں میں اصلاحات کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں اور اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کوئی بیٹا، بھائی، داماد یا کوئی رشتہ دار حکومت میں نہیں ہے، اصلاحات کا عمل بلا تفریق جاری رہے گا۔ شبلی فراز نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ پی ٹی وی کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو رپورٹ پیش کریں گے، اس سلسلہ میں ایک رپورٹ پی ٹی وی نے خود مرتب کی ہے اور ایک رپورٹ وزارت نے بنائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں جو اراکین آئے ان سے بھی بات ہوئی ہے، جلد قائمہ کمیٹی کو ایک جامع رپورٹ پیش کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس ادارے کو ہاتھ لگائیں اس میں مسائل ہیں، بہت جلد پی ٹی وی کے معاملات میں بھی بہتری نظر آئے گی۔ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ2018ء میں تحریک انصاف حکومت آئی تو ہمارا مینڈیٹ تھا کہ اداروں کو بحال کیا جائے، اس حوالے سے اداروں میں تحقیقات شروع کی گئیں، کچھ لوگوں کے مشکوک لائسنس تھے جن میں سے تحقیقات کے بعد 54 افراد کومعطل کردیا گیا۔

اس کے ساتھ ساتھ خاموشی سے انڈر کور بہت تفصیل سے فارنزک انکوائری شروع کی گئی۔ پوری ادارے کی انکوائری سے پتہ چلا کہ جاری کئے گئے لائسنس کی کل تعداد 236 ہے، مارچ 2019ء میں نئی ایوی ایشن پالیسی آئی اس سے پہلے صرف تجدید ہوتی تھی، اب ہم نے اس پالیسی کی تجدید کی مدت 5 سال کر دی ہے۔ کوئی بھی ایسا پائلٹ جس پر کوئی شک تھا، اسے گراوئڈ کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پہلی ترجیح عوام کی حفاظت ہے، دوسرے ممالک کی ایئرلائنز میں جو پائلٹ تھے انہیں کلیئر کر دیا گیا ہے۔ علی زیدی نے کہا کہ سول ایوی ایشن نے آئی ٹی سسٹم کو اپ گریڈ کر دیا ہے جس میں کوئی پاسورڈ ہیک نہیں کرسکتا۔ سول ایوی ایشن لائسنسنگ اتھارٹی کے پانچ سرکردہ افراد کو معطل کر دیا گیا ہے، اوپر سے نیچے تک سب کی تحقیقات ہوں گی اور اس میں جتنے بھی لوگ ملوث ہیں بغیر کسی سیاسی وابستگی کے انہیں سزاد ی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جس ادارے کی تحقیقات کرائیں تو پتہ چلتا ہے کہ ہر ادارے میں کرپٹ عناصر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی تباہی میں سیاستدانوں کا ہاتھ ہے، مشاہد الله خان نے پی آئی اے میں ہر جگہ اپنے رشتے دار لگائے ہوئے تھے۔ انہوں نے پی آئی اے میں جو ڈرامے کئے سب کو پتہ ہے ، جب یہ انکوائری ختم ہوگی ، سب گندے انڈے نکال دیئے جائیں گے تو بہت جلد چند مہینوں میں سول ایوی ایشن اتھارٹی سیفٹی کے حوالے سے دنیا کے ٹاپ اداروں کی صف میں آ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن کی تمام خالی آسامیوں پر اشتہارات کے ذریعے بھرتیاں کی جائیں گی۔ سول ایوی ایشن اور پی آئی اے بہت جلد بہتر ین اداروں میں شامل ہوں گے۔ خلاف ضابطہ بھرتیوں میں شامل افراد کا کڑا احتساب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں دونوں حکومتوں نے ملکی تشخص کو نقصان پہنچایا، ماضی میں تمام اداروں کو تباہ کیا گیا۔

پیپلز پارٹی کو عوام سے چھینے گئے روٹی، کپڑے اور مکان کا جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 2010ء سے 2018ء تک 236 افراد کو خلاف ضابطہ لائسنس جاری کئے گئے۔ یہ عوام کی حکومت ہے، عوام کو کچھ باتیں کھل کر بتانی پڑتی ہیں، لوگوں کو پتہ ہونا چاہئے کہ جو بے ضابطگیاں کی گئیں وہ کس نے کیں، کیا یہ دانشمندانہ فیصلہ ہوتا کہ ہم شوگر کی انکوائری چھپا لیتے، یہ سیفٹی کا مسئلہ ہے، ادارے کو بہتر کرنے کا ایشو ہے، ہندوستان میں چار ہزار پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔

سول ایوی ایشن میں تحقیقات کے معاملے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بات اب سسٹم صاف شفاف کرنے کی ہے، پاکستان کے مستقبل کے لئے ضروری ہے کہ تھوڑی تکلیف برداشت کریں، کینسر کا علاج گولیوں سے نہ کریں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ ماضی میں اداروں کی تباہ حالی پر سپریم کورٹ نے بھی سوموٹو نوٹس لئے، اداروں میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، پائلٹس کی حتمی رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی ہے جس پر کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سول ایوی ایشن حکام کو تحقیقات کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ 10 سال میں پی آئی اے نیچے اور لوگوں کا ذاتی کاروبار اوپر گیا۔ شاہد خاقان عباسی وزیراعظم ہونے کے ساتھ ساتھ ایئر بلو کے چیف ایگزیکٹو بھی تھے۔ 2018ء میں جو شخص ملک کا وزیراعظم تھا وہ نجی ایئر لائن کا چیف ایگزیکٹو بھی تھا۔

شاہد خاقان عباسی کے کارنامے ہم سب کے سامنے آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 28 پائلٹس کی حتمی رپورٹ کابینہ میں پیش کر دی گئی ہی جن کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سول ایوی ایشن حکام کو تحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ شاہد خاقان نے سلمان شہباز کو چینی پر 20 ارب روپے سبسڈی کا جواب ابھی تک نہیں دیا۔

چینی کا معاملہ ابھی سپریم کورٹ میں ہے، ہماری کوشش ہے کہ چینی کی قیمت عوام کی دسترس میں رہے۔ انہوں نے کہا کہ جو پائلٹس جہاز اڑا رہے ہیں ان کی سکروٹنی ہو چکی ہے، سول ایوی ایشن سے متعلق سارے معاملہ کا آغاز سپریم کورٹ کے از خود نوٹس سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹس سے ریکوری کا فیصلہ تحقیقات کے نتائج پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے معاملہ پر ایف بی آر کو تحقیقات کی ہدایت کی ہے، اس وقت معاملہ ٹیکس دہندہ اور ٹیکس اتھارٹی کے درمیان ہے۔