ایف اے ٹی ایف بل قومی مفاد کا معاملہ ہے، بھارت ہمیں بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے ،شاہ محمود قریشی

qاپوزیشن بھارت کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے بل منظور کرے اپوزیشن کے غم و غصے کی وجہ ان کا گیم پلان ناکام ہونا اور خواہش ادھوری رہ جانا ہے،ا نکی کوشش تھی بلیک میل کر کے نیب قانون پاس کروا لیں گے m خواجہ آصف نے گری ہوئی اور جھوٹی باتیں کیں ، جو انہیں زیب نہیں دیتا ، سیاست میں دل بڑا کرنا اور حوصلہ کرنا ہوتا ہے ، ادب کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر بات سننے کے لیے تیار ہیں ،انٹرویو

بدھ 29 جولائی 2020 23:55

7اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جولائی2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف بل قومی مفاد کا معاملہ ہے بھارت ہمیں بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے اپوزیشن بھارت کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے بل منظور کرے ۔ بدھ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں پیپلزپارٹی چھوڑ چکا تھا مسلم لیگ(ن) کی قیادت مجھے مسلم لیگ نون میں شامل ہونے کا کہہ رہی تھی مسلم لیگ نون نے مجھے وزارت خارجہ کی پیشکش بھی کی تھی ، میں نے تحریک انصاف میں شامل ہونے کا اپنی مرضی سے فیصلہ کیا کسی کے کہنے پر نہیں کیا ، بہت سے سیاسی پنڈتوں کا خیال تھا کہ تحریک انصاف کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے لیکن میں نے اپنے ضمیر کے مطابق درست فیصلہ کیا اور وقت نے میرے فیصلے کو درست ثابت کیا ۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر میں نے وزارت خارجہ سے استعفی دے دیا تھا میرا موقف تھا کہ ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنٰی حاصل نہیں ہے جس جنیوا کنونشن کا تقاضہ کر رہے ہیں اس پر وہ پورا نہیں اترتے ، وقت نے مجھے اس معاملے پر بھی درست ثابت کیا اور اللہ کا خاص کرم ہوا کہ ریمنڈ ڈیوس نے بھی اپنی کتاب میں اس کا اعتراف کیا کہ وہ سفارتکار نہیں تھا ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے غم و غصے کی وجہ ان کا گیم پلان ناکام ہونا اور خواہش ادھوری رہ جانا ہے۔اپوزیشن کی کوشش تھی کہ بلیک میل کر کے نیب قانون پاس کروا لیں گے ،نیب پر اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ دس گھنٹے میں معاملہ حل کرلیں گے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قومی مفاد کے بل پر اپوزیشن بلیک میل کر رہی ہے ، نیب کی 37 شقوں میں سے 34 کو اپوزیشن ختم کروانا چاہتی ہے ، نیب کی 34 شقوں میں ترمیم کر دی تو احتساب کا عمل ہی ختم ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف بل پر اپوزیشن ملکی مفاد کو دیکھے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن بھارت کے مفادات کو نہیں پاکستان کے مفادات کو دیکھے ، بھارت تو چاہتا ہے کہ پاکستان گرے لسٹ میں رہے یا بلیک لسٹ ہو جائے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ نیب بل سے متعلق اپوزیشن کو کہا ہے کہ آئیں ہم سے بات کریں ، نیب بل پر اپوزیشن عجلت کا مظاہرہ نہ کرے بلکہ گفت و شنید کرے ۔

میری گزشتہ روز کی گفتگو سے اپوزیشن خوف کا شکار ہوگئی ہے ، میں نے اپنی گفتگو میں اپوزیشن کو بے نقاب کیا اس لیے وہ پریشان ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے گری ہوئی اور جھوٹی باتیں کیں ، جو انہیں زیب نہیں دیتی ، سیاست میں دل بڑا کرنا اور حوصلہ کرنا ہوتا ہے ، اگر پارلیمانی انداز میں گفتگو ہوگی تو سب کو بات کرنے کا موقع ملے گا ، ادب کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر بات سننے کے لیے تیار ہیں ۔

خواجہ آصف کی گفتگو پر خواجہ صفدر مرحوم بھی آج شرمندہ ہوتے ۔ اپوزیشن کی سودے بازی بے نقاب کرنے کی وجہ سے وہ غصے میں تھے ، اپوزیشن کی کارستانیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ناکام بنائیں ،اپوزیشن کے ڈرافٹ کا شق وار جائزہ لیا اور اپوزیشن سے سمجھا ، کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے کہا کہ یہ پیکیج ڈیل ہے آپ ہماری نیب کے معاملے پر بات مانیں تو ہم ایف اے ٹی ایف میں آپ کی مدد کریں گے ۔

بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنی پریس کانفرنس میں ایف اے ٹی ایف بل کو نیب بل کی منظوری سے مشروط قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف بل قومی مفاد کا بل ہے اپوزیشن بھارت کے عزائم کو نیچا دکھانے کے لئے بلز کو منظور کرے امید ہے دونوں بل سینیٹ میں زیر بحث آئیں گے اور منظور ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قائدین نے بل پر مخالفت نہیں کی بلکہ نیب بل سے مشروط کیا ہے۔ہماری کوشش ہے دونوں بل سینیٹ سے پاس ہو جائیں ۔گرے لسٹ سے پاکستان کو نکالنا ناگزیر ہے ،گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے اپوزیشن ہماری نہیں پاکستان کی مدد کری