کویت میں تارکین وطن کی تعداد گھٹانے کے لیے قانون سازی،

پاکستانی کارکنان کی تعدادکل تارکین کی گنتی کا 5 فیصد کیے جانے کا امکان

ہفتہ 1 اگست 2020 16:55

کویت میں تارکین وطن کی تعداد گھٹانے کے لیے قانون سازی،
کویت سٹی۔ یکم اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2020ء) کویت میں تارکین وطن کی گنتی گھٹانے اور مقامی آبادی کے ساتھ توازن پیدا کرنے کی خاطر قانون سازی کی جا رہی ہے، جس کا مقصد کویتی بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنا ہے۔ نئی قانون سازی کے تحت تمام ممالک کے کارکنان کا کوٹہ کم کر دیا جائے گا، جس کے بعد ان ممالک کے کویت میں موجد لاکھوں کارکنان کوبیدخل کر دیا جائے گا۔

نئے قانون سے متعلقہ بل میں سفارش کی گئی ہے کہ مملکت میں مقیم پاکستانی کارکنان کی تعداد گھٹا کرکٴْل تارکین کی گنتی کا 5 فیصد کر دی جائے۔ جبکہ بھارتی کارکنان کی تعداد بھی 15 فیصد تک محدودکر دیاجائے۔اسی طرح مصری، فلپائنی اور سری لنکن افرادی قوت کو بھی 10 فیصد تک محدود کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے علاوہ بنگلہ دیشی، نیپالی اور ویت نامی ورکرز کی گنتی بھی کٴْل غیر ملکی افرادی قوت کے پانچ، پانچ فیصد تک محدود کر دی جائے گی۔

تارکین کی تعداد کم کرنے سے متعلق اس بل کا مسودہ منظوری کے لیے ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کمیٹی کو بھجوا دیا جائے گا۔ تاہم خلیجی ممالک کے باشندے، گھریلو ملازمین، سرکاری کنٹریکٹ ملازمین، سفارتکار اور کویتی شہریوں کے غیر ملکی رشتہ داروں پر کوٹہ سسٹم کا اطلاق نہیں ہو گا۔کویتی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی آجر یا کمپنی مالک غیر ملکیوں کے لیے مختص کوٹے سے زیادہ ملازمین منگوائے گا تو اسے 10 سال قید کے علاوہ تین لاکھ 26 ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔

واضح رہے کہ کوروناکی حالیہ وبا کے دوران مملکت میں اس وباکے پھیلاؤ کا ذمہ دار خاص طور پر بھارتی اور بنگلہ دیشی شہریوں کو ٹھہرایا گیا اور انہیں فوری ڈی پورٹ کرنے کے لیے کویتی باشندوں نے سوشل میڈیا پر تحریک بھی چلائی۔