کاشانہ لاہور واقعہ کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں:پاسبان

منگل 18 اگست 2020 17:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2020ء) اقراء کائنات کے قتل ، ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپس اور کاشانہ اسکینڈل کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے دئیے جانے والے دھرنے کے شرکاء کو اسلام ا ٓباد پولیس نے گھیرے میں لے کر بلیو ایریا میں ہی روک دیا، وزیر اعظم ہا ئوس نہیں جانے دیا، شرکاء بلیو ایریا میںچار بجے تک دھرنا مار کر بیٹھے رہے۔

پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین خلیل احمد تھندنے کہا ہے کہ کاشانہ لاہور واقعہ پر چشم پوشی اختیار نہ کی جائے ،نوٹس لے کر فوری کاروائی کی جائے ۔ وزیر اعظم پاکستان کاشانہ لاہور میں پناہ حاصل کرنیوالی دیگر بچیوں کی عزت اور زندگیوں کو تحفظ فراہم کریں۔ کائنات کے قتل اور کاشانہ لاہور میں جسم فروشی کے دھندے میں ملوث اعلی افراد کو بے نقاب کرنے کے لئے اس سارے معاملہ کوقومی و صوبائی اسمبلی میں اٹھایا جائے ۔

(جاری ہے)

واقعہ کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے ۔ شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔ کاشانہ لاہور میں ہونے والے گھنائونی سازش کو بے نقاب کرنیوالی معصوم کائنات کے قتل پر چشم پوشی اختیار کرنے والے درحقیقت قاتلوں کو تحفظ فراہم کرنا چاہتے ہیں ۔ کائنات کا مردہ چہرہ چیخ چیخ کر بتا رہا ہے کہ اسے کئی روز تک بھوکا پیاسا رکھ کر قتل کیا گیاہے ۔

پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کائنات جیسی لا تعداد بچیوں کی عزت اورزندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور کائنات کو انصاف کی فراہمی کے لئے کاشانہ کی سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف کے ہمراہ میدان عمل میں نکل چکی ہے ۔ وہ کاشانہ لاہوراسکینڈل کے خلاف اسلام آباد میں وزیر اعظم ہائوس کے باہر دیئے جانے والے دھرنے میں موجود شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقعہ پر ان کے ہمراہ پاسبان کے پی کے کے صدر حاجی گل رحمٰن صافی، پاسبان ہیومن رائٹس ایڈووکیسی کے ڈائریکٹراور لاہور کے صدر عبداللہ منصور، اسلام آباد کے صدر مستنیر الحسن شاہ، راولپنڈی کے صدرپروفیسر افتخار آفریدی، پاسبان عہدیداران سید نعمان شاہ، ذیشان جٹ، طحہ ٰ لطیف اور کارکنان کے علاوہ ، محترمہ عائشہ گلالئی وزیر چیئر پرسن تحریک انصاف (گلالئی )، مالا کنڈ ایجنسی کے گل صاحب، اسلام آباد کے پروفیسروحید کمال اور سید نعمان شاہ سمیت عوام کی بڑی تعداد شریک تھی۔

دھرنے کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نہ صرف کاشانہ کی یتیم بچیوںبلکہ پاکستان کی یتیم بچیوں کی عزتوں اور جانوں کے تحفظ کے لئے نکلے ہیں اور جب تک اس سارے معاملے کی تحقیقات نہیں ہو جاتیں، اصل مجرموں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچا دیا جاتا ، پُر امن احتجاج جاری رہے گا۔ پنجاب کے وزراء اور حکام کاشانہ کی یتیم ، معصوم اور کم سن بچیوں کا جنسی استحصال کرتے رہے اور وزیر اعظم صاحب نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

تمام انٹیلیجنس اداروں کی تحقیقات نے وزراء کے ظلم کا پول کھول دیا ہے۔ ابھی بھی کاشانہ کی 57 لڑکیاںغائب ہیں، لیکن کسی وزیر ، مشیر یا حکمران کو پرواہ نہیں ہے کیونکہ یہ ان کی اپنی بیٹیاں نہیں ہیں ۔ اقراء کائنات ان تمام بچیوں کے جنسی استحصال کی عینی گواہ تھی اس لئے اسے کئی دنوں تک بھوکا پیاسا رکھ کر مار دیا گیا۔تمام گواہوں اور ثبوتوں کو مٹا دیا گیا، وزیر اعظم اوروزیر اعلی پنجاب نے کوئی انکوائری نہیں کی۔

پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی بتا دینا چاہتی ہے کہ پاکستان کی عورتیں کمزور نہیں ہیں،حق اور سچ کے لئے کھڑا ہونا جانتی ہیں۔پاسبان افشاں لطیف کی جرات کو سلام پیش کرتی ہے اور انصاف کی فراہمی تک ان کا ساتھ دینے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔یتیم خانوں میں جنسی درندگی کے خلاف بلند کی جانے والی آواز کو دبنے یا رکنے نہیں دیا جائے گا کیونکہ اگر آج ہم خاموش ہوگئے تو یہ ناسور کبھی ختم نہیں کئے جا سکیں گے۔