پی ٹی آ ئی خواتین ونگ ساؤتھ ریجن اور بنوں نے ریجنل کابینہ کی تشکیل نو کا اعلامیہ مسترد کر دیا

نئے جاری کردہ اعلامیہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

ہفتہ 5 ستمبر 2020 21:35

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 ستمبر2020ء) پی ٹی آ ئی خواتین ونگ ساؤتھ ریجن اور بنوں نے ریجنل کابینہ کی تشکیل نو کا اعلامیہ مسترد کر دیا ،نئے جاری کردہ اعلامیہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان ، وفاقی وزیر علی آمین گنڈہ پور کابینہ کے اعلیٰ عہدے پیرا شوٹ کے ذریعے آ نے والی خواتین میں تقسیم کررہے ہیں جوکہ غیر آئینی و نا انصافی پر مبنی ہے ، پارٹی میں غیر مہذب خواتین کو زیادہ توجہ دی جا ری ہے ،پاکستان تحریک انصاف ساؤتھ ریجن کی جنرل سیکرٹری کے عہدے سے برطرف کی جانے والی خاتون رہنماء ناہید اختر،سابق ضلعی صدر نادیہ خان اور دیگر نے بنوں پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم عمران خان کی وژن سے متاثرہ ہو کر سالوں سے پی ٹی آ ئی میں جدو جہد کر رہی ہیں جنوبی اضلاع میں اس وقت کے بد امنی کے حالات میں بھی پارٹی کو ایک مقام تک پہنچا یا یہاں کے لوگوں میں ایک امید پیدا کیا اور اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کے مسائل حل کیں اب پارٹی درجنوں گروپوں میں بھٹ چکی ہے اور عمران خان کی 22سالہ جدو جہد اور مشن پر پانی پھیر دیا ہے پارٹی کی خواتین ونگز پر علی آمین گنڈہ پور بر اجمان ہیں پارٹی میں مہذب خواتین کی کوئی جگہ نہیں رہی کئی منٹوں میں کابینہ کا اعلامیہ تبدیل کرکے پیرا شوٹ کے ذریعے آنے والی خواتین کو عہدے دیئے گئے اسی طرح ضلع بنوں کی خواتین کابینہ میں بھی عہدوں کی بندر بانٹ کی گئی اگر یہی صورتحال رہی تو پارٹی جنوبی اضلاع میں تباہ ہو جائے گی ، کیونکہ کارکن پی ٹی آ ئی کو چھوڑ کر دوبارہ دوسری جماعتوں میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں ، جو حالات یہاں پر ہیں توقع ہے کہ یہاں سے پی ٹی آ ئی کا نام و نشان مٹ جائے گا کیونکہ یہاں من پسند لوگوں کو فنڈز اور منصوبے دیئے جا رہے ہیں مگر عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں کرپشن ، نا انصافی اور میرٹ کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں پی ٹی آ ئی اب پاکستان تحریک گنڈہ پور میں تبدیل ہو چکی ہے ہم ریجنل کابینہ کی نئی جاری ہونے والی اعلامیہ کو کسی صورت نہیں مانتے ہم اپنے حق کے حصول کیلئے ہر حد تک جائیں گے پہلی فرصت میں اس اعلامیہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے اس کے بعد ایک بھر پور تحریک کا آغاز کیا جائے گا ہم نے عمران خان کے وژن کو ہر صورت بچانا ہی