یمن، فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں لائے گا

بحرین کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے کے اعلان کے فوراََ بعد یمن کے وزیر خارجہ محمد الہدرامی کا ٹوئیٹ

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر اتوار 13 ستمبر 2020 06:46

یمن، فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں لائے ..
المکلا (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 ستمبر 2020ء) بحرین کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے کے اعلان کے فوراََ بعد یمن نے واضح کر دیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں لائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بحرین اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ امن معاہدے پر دستخط کے اعلان کے بعد یمن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فلسطین کاز کو پس پشت ڈال کر اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار نہیں کریں گے۔

یمن کے وزیر خارجہ محمد الہدرامی نے یہ بات بحرین کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے پر راضی ہونے کے فوراََ بعد ایک ٹوئیٹ میں کی۔ یمنی وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اس وقت تک ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں لائے گا جب تک کہ فلسطینیوں کو یروشلم کے ساتھ اپنی خود مختار ریاست بطور دارالحکومت حاصل نہیں ہو جاتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یمن اس وقت تک فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا جب تک کہ ان اپنے حقوق حاصل نہیں ہو جاتے۔

 
اس سے قبل پاکستان نے بھی بحرین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے اعلان کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ بحرین اسرائیل امن معاہدے کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا مؤقف برقرار ہے گا، مشرق وسطی میں امن اور استحکام پاکستان کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم فلسطینی عوام کے حق استصواب رائے سمیت تمام حقوق تسلیم کیے جانے کے عہد پرقائم ہیں، ایک مستقل اور طویل المدت قیام امن کے لیے پاکستان ہمیشہ سے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، یہ دو ریاستی حل متعلقہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں سمیت بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہے، اس حل کے مطابق سرحدیں 1967ء سے قبل کے حالات کے مطابق اور القدس الشریف فلسطین کا دارلحکومت ہو گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کا مؤقف فلسطینیوں کی خواہشات اور حقوق کی فراہمی کے تناظر میں ہو گا، اس مؤقف کا انحصار علاقائی امن و سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے پر بھی ہوگا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر نے اعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے بعد بحرین نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ 30 دنوں کے دوران 2 عرب اسلامی ممالک نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ طے کر لیا۔ دونوں خلیجی اسلامی ممالک 15 ستمبر کو امریکہ میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کریں گے۔