شکر ہے کہ سکول کھل گئے ورنہ فاقوں کی نوبت آنے والی تھی، سکول ٹیچرکی اے پی پی سے بات چیت

منگل 15 ستمبر 2020 14:17

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2020ء) کورونا کے باعث بند ہونے والے تعلیمی ادارے منگل کے روزچھ ماہ بعد کھلنا شروع ہو گئے جس پر بچوں کی مائوں اور خود طلباء نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔دوسری جانب سکولوں سے وابستہ سٹاف نے بھی اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکول نہ کھلتے تو اب بے رورگاری کے باعث فاقوں کی نوبت آنے والی تھی۔

تعلیمی ادارے کھلنے کے پہلے روز میٹرک ،کالجوں اوریونیورسٹیوںکے بعض طلبا تعلیمی ادارے کھلنے کے اشتیاق میںمقر ر ہ وقت سے پہلے پہنچ گئے۔ اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوے مقامی سکول کی پرنسپل حمیرا آفتاب نے کہا کہ مڈل اور میٹرک سیکشن کی طالبات سمجھد ار ہیں اس لئے وہ پہلے سے ہی ماسک لگا کے آئی ہیںجبکہ سماجی فاصلے کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سکول چوکیدار آنے والوں بچوں کا جسمانی درجہ حرارت چیک کر رہے ہیں۔کورونا سے تحفظ کے لئے سکول انتظامیہ اپنی پوری ذمہ داری نبھا ئے گی۔ نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پرنجی سکول ٹیچر نے بتایا کہ آج چھ ماہ کے بعد سکول آنا اس لیے بھی اچھا لگا کہ ایک طرف توہم گھروں میں بیٹھ کر بوریت کا شکارتھیںدوسری جانب مالی مشکلات بھی بڑھتی جارہی تھیں۔انہوں نے کہاکہ نجی سکولوں کی انتظامیہ نے کچھ عرصہ تو ہمیں معمولی مشاہرہ دیا لیکن بعد ازاں انہوں نے حکومتی احکامات کے باوجود تنخواہیں دینے سے انکارکردیا۔شکر ہے کہ سکول کھل گئے ورنہ ہم تو فاقوں کی طرف جارہے تھے۔

متعلقہ عنوان :