مالی سال 2018 میں کراچی 2 کھرب، 9 ارب 10 کروڑ روپے ٹیکس محصولات کے ساتھ ملک کے بڑے شہروں میں سرفہرست،

ٹیکس فائلرز میں پنجاب کا تناسب 59.48 فیصد ہے، ایف بی آر کی ٹیکس ڈائریکٹری

جمعہ 18 ستمبر 2020 15:53

مالی سال 2018 میں کراچی 2 کھرب، 9 ارب 10 کروڑ روپے ٹیکس محصولات کے ساتھ ملک ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2020ء) مالی سال 2018 میں ملک کے بڑے شہروں سے ٹیکس محصولات کے ضمن میں کراچی سرفہرست رہاہے جہاں سے مجموعی طورپردوکھرب،9 ارب،10 کروڑ، 71 لاکھ، 38 ہزار،348 روپے کا ٹیکس اکھٹاگیا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کردہ ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق لاہورسے ایک کھرب، 80 ارب، 58 کروڑ، 6 لاکھ,93 ہزار، 868 روپے، اسلام آباد 2 کھرب، 4 ارب، 14 کروڑ، 86 لاکھ، 73 ہزار، 59 روپے، پشاور13 ارب،64 کروڑ، 36 لاکھ، 21 ہزار، 461 روپے، کوئٹہ 10 ارب، 5 کرڑ، 25 لاکھ81 ہزار،291 روپے، مظفرآباد5 کروڑ، 88 لاکھ، 94 ہزار،369 روپے اورگلگت سے 5 کروڑ،33 لاکھ، 10 ہزار، 596 روپے کاٹیکس اکھٹا کیاگیا۔

مجموعی ٹیکس فائلرز میں پنجاب کا تناسب 59.48 فیصد ہے جہاں 16 لاکھ، 96 ہزار، 533 فعال ٹیکس گزارہیں، سندھ میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد779,771 ہے اورمجموعی فائلرز میں اس کا تناسب 27.34 فیصد بنتاہے، خیبرپختونخوا میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد171,303 ہے اورمجموعی ٹیکس فائلرزمیں صوبہ کا تناسب 6.01 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

بلوچستان میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد52,101 ہے اورمجموعی فائلرز میں اس کاحصہ 1.83 فیصد ہے، وفاقی دارالحکومت میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد151,204 ہے اورمجموعی ٹیکس گزاروں میں اس کا تناسب 5.30 فیصد ہے،گلگت بلتستان میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد1,437 ہے اورمجموعی فائلرزمیں اس حصہ 0.05 فیصد ہے۔

مجموعی ٹیکس وصولیوں میں سندھ 44.91 فیصد کے ساتھ سرفہرست ، پنجاب 34.99 فیصد کے ساتھ دوسری اوروفاقی دارلحکومت 14.77 فیصد کے ساتھ تیسری پوزیشن پرہے۔ مجموعی ٹیکس وصولیوں میں خیبرپختونخوا کاحصہ 3.54 فیصد، بلوچستان 1.67 فیصد اورگلگت بلتستان کا حصہ 0.12 فیصد بنتا ہے۔