نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری لندن بھجوا دیے گئے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کے وارنٹ جاری کیے تھے، دفترخارجہ نے ہائی کمیشن کے ذریعے وارنٹ نوازشریف کو بھیجوائے۔ ترجمان دفتر خارجہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 18 ستمبر 2020 21:38

نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری لندن بھجوا دیے گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر2020ء) مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری لندن بھجوا دیے گئے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کے وارنٹ جاری کیے تھے، دفترخارجہ نے ہائی کمیشن کے ذریعے وارنٹ نوازشریف کو بھیجوائے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری 17 ستمبر کو ہی لندن ہائی کمیشن کو بھجوا دیے تھے۔

ہائی کمیشن جس پیشرفت سے آگاہ کرے گا وہ عدالت کےعلم میں لائیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف کے حوالے سے گزشتہ روز وارنٹ وزارت خارجہ کوموصول ہوئے تھے۔ وزارت خارجہ نے وارنٹ فوری طور پر پاکستانی ہائی کمیشن لندن کو بھجوا دئیے ہیں۔ ہائی کمیشن کی جانب سے جیسے ہی پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا ہم عدالت کے علم میں لائیں گے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکریٹری خارجہ کو وارنٹ کی تعمیل کروانے کا حکم دیا تھا۔ یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے تھے۔ وارنٹ گرفتاری 22 ستمبر تک کیلئے جاری کیے گئے ہیں۔ عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ ابھی اس عدالت نے نواز شریف کو مفرور قرار نہیں دیا ہے۔

دوسری جانب احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔عدالت کی جانب سے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ پاکستان ہائی کمشن کے زریعے نواز شریف کے وارنٹ لندن رہائش گاہ بھجوائے گئے۔

سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، تفتیشی افسر یہ نہیں بتا سکے کہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد ہوا یا نہیں۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی افسر آئندہ سماعت پر وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے مکمل رپورٹ پیش کریں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رہیں گے۔