ایل این جی ریفرنس میں شریک کمپنیاں باہر کی ہیں، قانون کے مطابق ریفرنس کو آگے بڑائیں گے، احتساب عدالت

کراچی میں میری ضمانت کا فیصلہ پڑھنے کے بعد نیب کی حقیقت پاکستان پر واضح ہو گئی ،نیب پر واضح نہیں ہوئی، شاہد خاقان عباسی جس ملک میں حکومت جھوٹے کیسز بنائے اور اعلی عدلیہ کی نہ سنی جائے تو یہ افسوسناک ہے، سابق وزیراعظم کی میڈیا سے گفتگو

منگل 22 ستمبر 2020 12:17

ایل این جی ریفرنس میں شریک کمپنیاں باہر کی ہیں، قانون کے مطابق ریفرنس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2020ء) احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں کہا ہے کہ ریفرنس میں شریک کمپنیاں باہر کی ہیں، قانون کے مطابق ریفرنس کو آگے بڑائیں گے۔ منگل کواحتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت جج اعظم خان نے کی ۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، عبداللہ شاہد خاقان، عظمی عادل سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے ،عبداللہ خاقان عباسی کے وکیل کی جانب سے وکالت نامہ بھی جمع کروا دیا گیا۔

جج نے کہاکہ ریفرنس میں شریک کمپنیاں باہر کی ہیں، ۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ جی یہ کمپنیاں باہر کی ہیں، جج نے کہاکہ ان کمپنیوں کی رپورٹ آئی، جب تک ان کمپنیوں کی تعمیلی رپورٹ نہیں آتی اس وقت تک فرد جرم عائد نہیں کرتے، ضمنی ریفرنس کی کاپیاں فراہم کردیتے ہیں۔

(جاری ہے)

جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیاکہ تعمیلی رپورٹ آنے میں کتنا وقت لگ جائے گا ۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ تین ہفتے لگ جائیں گے۔ جج اعظم خان نے کہاکہ قانون کے مطابق ریفرنس کو آگے بڑھائیں گے،دونوں کمپنیاں برطانیہ کی ہیں۔ بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ جی دونوں کمپنیاں برطانیہ کی ہیں کنفرم بھی نہیں ایڈریس ٹھیک ہے یا نہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہاکہ دو سال اور دو مہینے ہو گئے اب ریفرنس کی کاپیاں ملی ہیں،کراچی میں میری ضمانت کا فیصلہ پڑھنے کے بعد نیب کی حقیقت پاکستان پر واضح ہو گئی لیکن نیب پر واضح نہیں ہوئی۔

انہوںنے کہاکہ ہائیکورٹ نے لکھا کہ یہ کیس صرف زباں بندی اور پولیٹیکل انجینئرنگ کیلئے بنائے جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چیئرمین نیب جو خود جج رہ چکے وہ ان فیصلوں سے سبق نہیں لے پا رہے،جس ملک میں حکومت جھوٹے کیسز بنائے اور اعلی عدلیہ کی نہ سنی جائے تو یہ افسوسناک ہے۔ انہوںنے کہاکہ 400 ارب سے زیادہ کی کرپشن نیب کو نظر نہیں آ رہی،نیب کو نظر نہیں آ رہی کیونکہ نیب جھوٹے کیسز بنانے میں مصروف ہے،آج حکومت اپوزیشن کو عوامی حمایت سے خائف ہے۔

انہوںنے کہاکہ عوامی احتجاج سے توجہ ہٹانے کیلئے یہ جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں،عدالت کے اندر کیمرہ لگایا جانا چاہیے تاکہ لوگوں کو حقیقت پتہ چل سکے،مسلم لیگ ن کے خلاف ڈھائی سال میں کرپشن کا کوئی کیس نہیں،نیب نے ہمارے خلاف صرف اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیسز بنا رکھے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آج حکومت اپنی کرپشن چھپانے اور اپوزیشن سے انتقام لینے کے لئے بزنس کمیونٹی کو بھی شامل کر رہی ہے،آج کسی حکومتی ادارے میں کوئی کوالیفائیڈ شخص سربراہ لگنے کو تیار نہیں،اس کا نقصان پاکستان کی عوام کو ہے۔