عورتوں اور بچوں سے جنسی جرائم میں ملوث مجرمان کو سخت سزائیں دیں گے

سخت سزاؤں پر مبنی بل فوری طور پر کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی میں لایا جائے:وزیر اعظم عمران خان

Hassan Shabbir حسن شبیر منگل 22 ستمبر 2020 18:50

عورتوں اور بچوں سے جنسی جرائم میں ملوث مجرمان کو سخت سزائیں دیں گے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ- اخبارتازہ ترین 22 ستمبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں ریپ کے ملزمان کے خلاف سخت سزاء دینے کے متعلق قانون جلد لانے لانے کا کہا ہے، وزیراعظم عمران خان نے کہا بل فوری طور پر کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی میں لایا جائے، عورتوں اور بچوں سے جنسی جرائم میں ملوث مجرمان کو سخت سزائیں دیں گے۔ وفاقی کابینہ میں ریپ کے ملزمان کے لئے سخت سزاؤں پر مبنی قوانین کا بھی جائزہ لیتے ہوئے، مشیر داخلہ شہزاد اکبر اور بابر اعوان نے مجوزہ مسودے پر کابینہ اراکین کو بریفنگ دی، جس پر وزیر اعظم  عمران  خان نے ہدایت کی کہ جلد از جلد قانونی بل کا مسودہ تیار کیا جائے،تاکہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی میں جلد پیش کر کے اس کو قانون کا حصہ بنایا جائے،خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،اجلاس میں ملکی تازہ سیاسی،معاشی اورسلامتی کی صورتحال پرغورکیا گیا اور 14نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لیتے ہوئے متعدد نکات کی منظوری دے دی۔

(جاری ہے)

کابینہ اجلاس میں ایس ای سی پی ڈیٹا لیک معاملے پر بھی بحث ہوئی،وزرا نے وزیراعظم کو ڈیٹا لیک انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کا مشورہ دے دیا۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ رپورٹ پبلک کی جائےتا کہ حقائق عوام کےسامنےآئیں، ظفرحجازی کے بیٹے سے متعلق بھی اہم انکشافات ہوئےہیں، جنگ گروپ کے لوگ بھی ڈیٹالیکس میں ملوث ہیں، کچھ حکومتی ارکان بھی اس کیلئے ہمدردی رکھتےہیں، ہمیں معاملے کے پس پردہ کرداروں کو سامنے لانا چاہئے۔

اجلاس کے دوران اسد عمر کی جانب سے شیری مزاری کے بعض بیانات پراعتراض کرتے ہوئے کہا گیا سب سے زیادہ شیریں مزاری بولتی ہیں جبکہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شیریں مزاری بعض اوقات اپنے آپ کو امپوز کرتی ہیں۔وزیراعظم نے وزرا کے بیانات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے وزرا کو غیر ضروری بیانات دینے سے روک دیا ، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی وزیر فضول بات نہ کرے، وزیر کی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی، کوئی وفاقی وزیر حساس مذہبی معاملات پر بات نہیں کرے گا۔

عمران خان نے اسلام آباد میں گرین ایریا پرجیل کی تعمیر پربھی اظہار ناراضی کرتے ہوئے پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے ، گرین ایریا کا تحفظ موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔وزیراعظم نے چیئرمین سی ڈے اے کو معاملے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، اٹارنی جنرل وفاقی حکومت کے مؤقف سےآگاہ کریں۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے وزیراعظم کو گاڑیوں کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا گاڑیوں کی درآمدسے پابندی ختم کی جائے تا کہ مقابلہ کی فضا بنے۔عمران خان نے فیصل واوڈا کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا فیصل واوڈا کو زیادہ پتا ہے ان کے پاس گاڑیوں کی اچھی کلیکشن ہے۔