ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب نے عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات کے ازالہ کے لئے انتہائی سنجیدہ ہے،جسٹس( ر) جاوید اقبال

نیب کے ڈی جیز/افسران اور اہلکاران کرپشن فری پاکستان کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کر یں تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز ٹھوس شواہد اور قانون کے تمام تقاضوں کومد نظر رکھتے ہوئے مکمل کریں ،چیرمین نیب نے مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے متعلق عوام کی شکایات سنیں نیب کے متعلقہ علاقائی بیوروز کو ن نعوام کی شکایات کا قانون کے مطابق ازالہ کرنے کی ہدایات جاری

جمعرات 24 ستمبر 2020 22:27

ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب نے عوام کی بدعنوانی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2020ء) قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس( ر) جاوید اقبال نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں ملک بھر سے آئے ہوئے عوام کی مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیوں جن میں مکہ سٹی راولپنڈی،ارقم سٹی راولپنڈی،سرینہ سٹی راولپنڈی اور بحریہ ٹاؤن راولپنڈی اور کراچی ہاؤسنگ سوسائٹی شامل ہے سے متعلق شکایات سنیں اور نیب کے متعلقہ علاقائی بیوروز کو ن نعوام کی متعلقہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے بارے میں شکایات کا قانون کے مطابق ازالہ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

واضح رہے چئیرمین نیب نے اپنے منصب کی اکتوبر 2017 میں ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات کو نہ صرف خود سنیں گے بلکہ نیب کے تمام علاقائی بیوروز کے ڈی جیز بھی اپنے اپنے علاقائی بیوروز عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات سنیں گے اور قانون کے مطابق ان شکایات کا ازالہ بھی کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جاری بیان کے مطابق چئیرمین نیب نے نیب ہیڈکوارٹر میں عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات انتہائی اطمینان اور تسلی کے ساتھ سنی جس پر ملک بھر سے آئے عوام نے اپنی شکایا ت کے ازالہ او ر چئیرمین نیب کی ان کی بدعنوانی سے متعلق شکایات کے حل کے لئے کی گئی کاوشوں کو سراہا۔

جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ ملک بھر سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات کے ازالہ کے لئے انتہائی سنجیدہ ہے۔ نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اپنے فرائض اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہوئے ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈی جیز/افسران اور اہلکاران کو ہدایت دی کہ وہ کرپشن فری پاکستان کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرتے ہوئے تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز ٹھوس شواہد اور قانون کے تمام تقاضوں کومد نظر رکھتے ہوئے مکمل کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کیمطابق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاسکے جہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔