گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے حوالے سے ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پوری دنیا میں پاکستان کے موقف کو پذیرائی مل رہی ہے، بھارت کی سرزنش ہو رہی ہے، بھارتی جارحیت اور بیانات سے گھبرانے والے نہیں ہیں، بھارت نے فالس فلیگ آپریشن کی کوشش کی تو اسے منہ توڑ جواب دیں گے

معاون خصوصی برائے سلامتی امور ڈاکٹر معید یوسف کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

اتوار 27 ستمبر 2020 21:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2020ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی امور ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، جمہوری اقدار کی روشنی میں معاملہ ابھی زیر بحث ہے، اقوام متحدہ فریم ورک کلاسیفکیشن قانون اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پوری دنیا میں پاکستان کے موقف کو پذیرائی مل رہی ہے اور بھارت کی سرزنش ہو رہی ہے، بھارتی جارحیت اور بیانات سے گھبرانے والے نہیں ہیں، بھارت نے فالس فلیگ آپریشن کی کوشش کی تو پاکستان اسے منہ توڑ جواب دیں گے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ریفارمز پہلے سے ہو رہے ہیں، انتظامی اور ترقی کے مقاصد کیلئے گلگت بلتستان کو صوبہ بنا سکتے ہیں اور وہاں کے لوگوں کی خواہش بھی یہی ہے، اس پر بحث جاری ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موثر سفارت کاری کی وجہ سے پوری دنیا مقبوضہ کشمیر کی حقیقت سے آگاہ ہو چکی ہے، بھارت کو نظر آ گیا ہے کہ اب بین الاقوامی سطح پر اس کا بیانیہ نہیں چل رہا اسلئے وہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے لیکن وہ کبھی بھی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو گا۔ معاون خصوصی برائے قومی سلامتی امور نے کہا کہ پاکستان معاشی استحکام اور خطے میں امن کیلئے کوشاں ہے، بھارتی جارحیت خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے اور اگر اس نے پاکستان کے خلاف فالس فلیگ آپریشن کی کوشش کی تو گزشتہ سال کی طرح اسے دوبارہ بھرپور جواب دیا جائے گا۔