کورونا وائرس سے 85فیصد پاکستانیوں کی آمدن میں کمی نے زندگی اجیرن کردی

مہنگائی و بیروزگاری میں اضافے اور آمدن میں کمی سے عام شہری شدید معاشی دباﺅ کا شکار ہیں. گیلپ سروے پاکستان کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 17 اکتوبر 2020 19:31

کورونا وائرس سے 85فیصد پاکستانیوں کی آمدن میں کمی نے زندگی اجیرن کردی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اکتوبر ۔2020ء) کورونا وائرس کے باعث85فیصد پاکستانیوں کی آمدن میں کمی واقع ہونے سے عوام شدید معاشی دباﺅ کا شکار ہیں اس بات کا انکشاف گیلپ پاکستان نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کیا ہے . سروے میں گھر کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے کھانا کم کھانے، سستی غذائی اشیا استعمال کرنے اور رشتے داروں سے مدد مانگنے والوں کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا گیا کورونا وائرس کی وباءسے عام آدمی کی معاشی حالت مزید خراب ہوئی ہے، جس میں اب تک بہتری نہیں آسکی.

گیلپ پاکستان کے تازہ ترین سروے میں ملک بھر سے 21 سو سے زائد افراد نے حصہ لیا، یہ سروے 9 ستمبر سے 2 اکتوبر کے درمیان کیا گیا، سروے میں کورونا وائرس کی وباءکے دوران گھریلو آمدنی میں کمی کی شکایت پاکستانی عوام کی اکثریت نے کی ہے. گزشتہ سروے میں 84 فیصد افراد نے آمد ن میں کمی ہونے کا کہا تھا جبکہ موجودہ سروے میں یہ شرح 85 فیصد نظر آئی، آمدن میں کوئی فرق نہ کہنے والوں کی شرح 16فیصد سے کم ہو کر 14 فیصد ہوگئی اسی طرح گھر کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے کھانے میں کمی کا گزشتہ سروے میں نو فیصد افراد نے کہا تھا لیکن موجودہ سروے میں ایسا کہنے والوں کی شرح 3 فیصد اضافے کے بعد 12 فیصد ہوگئی ہے.

گھر کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے سستی غذائی اشیاءکے استعمال کا کہنے والے افراد کی شرح گزشتہ سروے میں 10 فیصد تھی جو 6 فیصد اضافے کے بعد اب 16 فیصد پر آگئی ہے گزشتہ سات دنوں میں بنیادی ضروریات کے لیے رشتہ داروں یا عزیزوں سے مدد لینے کا کہنے والے افراد کی شرح گزشتہ سروے کے مقابلے میں 10 فیصد اضافے کے بعد اب 21 فیصد ہو گئی ہے. سروے میں یہ دیکھا گیا کہ گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لیے عوا م کا انحصار جمع پونجی پر کم ہورہا ہے گزشتہ سروے میں 10 فیصد افراد نے جمع پونجی استعمال کرنے کا بتایا تھا جب کے موجودہ سروے میں 6 فیصد نے ایسا کرنے کا کہا۔

(جاری ہے)

مگر یہ تعداد بھی ملکی آبادی کے تناسب سے 72 لاکھ بنتی ہے.

سروے میں یہ بھی دیکھا گیا کہ اخراجات پورے کرنے کے لیے گزشتہ سروے کی طرح موجودہ سروے میں بھی 11 فیصد افراد نے ذرائع آمدن بڑھانے پر غور کرنے کا کہا ہے، جبکہ حکومت اور این جی اوز سے امداد لینے کا کہنے والے افراد کی شرح بھی گزشتہ سروے کے مقابلے میں ایک فیصد اضافے کے بعد چار فیصد ہوگئی ہے. موجودہ سروے میں گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے اپنے اثاثے بیچنے کا کہنے والے افراد کی شرح میں بھی اضافہ ہوا گزشتہ سروے میں 5 فیصد نے اثاثے بیچنے کا کہا تھا جبکہ موجودہ سروے میں 7 فیصد افراد نے ایسا کرنے کا کہا آبادی کے تناسب سے گیلپ پاکستان کے مطابق یہ شرح 84 لاکھ بنتی ہے.

متعلقہ عنوان :