موجودہ حکومت آئینی نہیں، ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے: مولانا فضل الرحمان

ہماری جدوجہد آئینی اور جمہوری حکمرانی کے لیے ہو رہی ہے، عوام کا ماننا ہے کہ ان کا ووٹ چوری کیا گیا، ان کی امانت پر ڈاکا ڈالا گیا: قائد جمعیت علمائے اسلام (ف)

بدھ 21 اکتوبر 2020 19:52

موجودہ حکومت آئینی نہیں، ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے: مولانا ..
نوابشاہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2020ء) جمعیت علمائے اسلام(ف) کے قائد مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملک میں غیراعلانیہ مارشل لا ہے اور موجودہ حکومت آئینی نہیں ہے لہٰذا یہ جدوجہد ملک میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کے لیے ہو رہی ہے۔بدھ کے روز نوابشاہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کے پلیٹ فرم سے تمام سیاسی جماعتوں نے مشترکہ ایونٹ کے تحت پہلا جلسہ گوجرانوالہ میں کیا، دوسرا کراچی میں کیا اور اس میں عوام کی شرکت بڑی تاریخی تھی اور عوام کی اس رائے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ عوام کا ماننا ہے کہ ان کا ووٹ چوری کیا گیا، ان کی امانت پر ڈاکا ڈالا گیا اور آج جدوجہد ملک میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کے لیے ہو رہی ہے کیونکہ موجودہ حکمرانی آئینی نہیں ہے، ایک ایسی حکمرانی کے لیے یہ جدوجہد ہو رہی ہے جس میں عوام کی شراکت کا تصور ہو اور عوام پر مسلط کیے جانے کی حکمرانی کا تصور ختم کردیا جائے کہ اس حوالے سے ہماری تحریک اور تحریک کے بنیادی مقاصد وہ پوری قوم پر واضح کر رہے ہیں، یہاں سے ہم کوئٹہ جائیں گے، وہاں بھی یہی مناظر ہوں گے اور اس کے بعد ملک کے دیگر حصوں میں بھی جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہو ںنے مزید کہا کہ یہ پاکستان اور پاکستان کے عوام کی بقا کی جنگ ہے، اس میں تمام طبقے شریک ہیں، دو سال کے دوران تاجر، چھابڑی والے، روزانہ مزدوری کمانے والے، ڈاکٹرز، اساتذہ، وکلا سمیت پر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنا چیخ و پکار دنیا کو سنائی لیکن طاقت کے نشے نے جن کو مدہوش کیا ہوا ہے اور جن کے کان بہرے ہو گئے ہیں، ان کو شاید عوام کی یہ چیخ و پکار سنائی نہیں دے رہی۔۔