ایس اوپیزکی خلاف ورزی؛ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ترکش ایئرلائن پرجرمانہ عائد کردیا

جمعرات 22 اکتوبر 2020 14:25

ایس اوپیزکی خلاف ورزی؛ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ترکش ایئرلائن پرجرمانہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2020ء) سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر غیرملکی ائیرلائن کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے اس پر جرمانہ عائد کردیا، طیارے میں ایک شخص نے کورونا ٹیسٹ کے بغیر مالی سے استنبول تک کا سفر کیا تھا۔تفصیلات کے مطابق سی اے اے نے مسافر سے کورونا وائرس ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کروانے پر ترکش ائیر لائن پر جرمانہ عائد کردیا، اتھارٹی کی جانب سے ترکش ائیرلائن پر ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔

سی اے اے شعبہ ایئر ٹرانسپورٹ واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایوی ایشن قوانین کے مطابق ائیرلائن پر جرمانہ عائد کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکش ائیر لائن نے محمد اشفاق نامی مسافر کو بغیر کورونا ٹیسٹ کے مالی سے استنبول تک کا سفر کرایا مذکورہ مسافر کو کینکٹنگ پرواز کے ذریعے استنبول سے لاہور آنا تھا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مسافر اشفاق کو استنبول ائیر پورٹ پر ہی اتار دیا گیا تھا، مسافر پانچ دن سے استنبول ائیرپورٹ پر ہی محصور رہا۔مسافر کے پاس ترکی کا ویزہ نہ ہونے کی وجہ سے ہوٹل بھی جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔پاکستانی سفارت خانے نے مسافر سے رابطہ کیا اور اس واقعے سے متعلق آگاہ کرنے کیلئے پاکستانی سفارت خانہ نے سی اے اے کو خط ارسال کیا اور ترکش ائیر لائن کے خلاف کاروائی کی ہدایت جاری کی۔

ذرائع کے مطابق بی کیٹگری والے ممالک کے پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے، وزارت خارجہ کی ہدایت پر محمد اشفاق نامی مسافر کو بغیر پی سی آر ٹیسٹ کے پاکستان میں داخلے کی اجازت دی گئی۔مسافر محمد اشفاق کو استنبول ائیرپورٹ ترکی سے لاہور پاکستان لایا جائے گا، بعد ازاں ائیرلائن مسافر کو ہیلتھ اسٹاف کے حوالے کرے گی جس کے بعد مسافر کا قرنطینہ میں رکھ کر کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

محمد اشفاق ترکش ائیرلائن کے ذریعے مالی کے شہر بماکو سے لاہور آرہا تھا، مسافر کو پی سی آر کا ٹیسٹ نہ ہونے کے سبب اسے فلائٹ میں سفر نہیں کرنے دیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق ترکی کے استنبول ائیرپورٹ پر پی سی آر کی سہولت موجود نہیں تھی جس کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔