کراچی میں آئی جی پولیس کے ساتھ جوکچھ ہوا آرمی چیف نے اسکا نوٹس لیا ،جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ

واقعہ میں جو بھی ملوث ہے اسکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے، صدر پاکستان مسلم لیگ(ن ) بلوچستان

جمعرات 22 اکتوبر 2020 23:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ(ن ) کے صوبائی صدر جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ کراچی میں آئی جی پولیس کے ساتھ جوکچھ ہوا آرمی چیف نے اسکا نوٹس لیا ہے اور تحقیقات کا حکم دیا ہے جو بھی اس واقعہ میں ملوث ہے اسکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے بغاوت کے مقدمے فیشن بن گئے ہیں اگر اس عمر میں مجھے بغاوت کا فیشن زبردستی کروایا جارہا ہے تو یہ حکومت کی مرضی ہے ۔

یہ بات انہوں نے جمعرات کو بلوچستان عوامی پارٹی مستونگ کے رہنما سابق کونسلر چیف نادر سمالانی کی مسلم لیگ(ن) شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ،سیکرٹری اطلاعات یونس لہڑی،ایڈیشنل جنرل سیکرٹری نصیر خان اچکزئی ،عبدالوہاب اٹل ،شکیب علیزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ بغاوت کے مقدمے فیشن بن گئے ہیں میری ملک کیلئے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں 37سال پاک فوج کا حصہ رہا ہوں اورایوارڈ یافتہ بھی ہوں اگراس عمرمیں بھی حکومت نے مجھے زبردستی یہ فیشن کروایاہے تو یہ انکی مرضی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے کسی بھی قسم کے منصوبے کسی دوسرے صوبے میں منتقل نہیں کئے گئے صوبائی حکومت کا الزام بے بنیاد ہے بلوچستان کے منصوبے جو سی پیک میں شامل تھے اب شروع ہورہے ہیں پہلے مرحلے میں چین کے فنڈز اور قرضوں سے ملک میں 12ہزار میگاواٹ بجلی کے بحران کو ختم کرنے کیلئے منصوبے بنائے گئے آج ملک میں بجلی کا بحران قابو میں ہے بلوچستان کے منصوبوں کی فہرست میرے پاس موجود ہے جو فراہم کرسکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بار بار جماعتیں بدلنے والے لوگ بلوچستان کی روایات ،اقدار ،سیاست اور قبائلیت کے لئے باعث شرم ہیں یہ لوگ ہر برسراقتدار جماعت کے ترجمان بن جاتے ہیں اور اقتدار ختم ہونے کے بعد دوسری جماعت میں شامل ہوجاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قومی جماعتیں اپنے قدم نظریاتی طور پر نہیں جماسکیں جس کی وجہ سے انہیں تنقیدکا نشانہ بنایا جاتا ہے گوجرانوالہ اورکراچی میں مقدمات درج کرنے کے بعدحکومت یہاں کامیاب نہیں ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے بعدآرمی چیف ملک کے اہم ترین شخص ہیں جنہوں نے کراچی میں جو کچھ ہوا اسے غلط جانتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری اور آئی جی سند ھ سے رابطے کئے انہوں نے اس اقعہ کی تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے جو کہ قابل اطمینان ہے اس واقعہ میں جو بھی ملوث ہواسکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے لیکن افسوس کی بات ہے کہ جو نوٹس وزیراعظم کو لینا چاہئے تھا وہ آرمی چیف کو لیناپڑا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) ماضی میں بھی اکثریت میں تھی اور آئندہ بھی عوامی رائے سے اکثریت میں ہوگی سیاسی ہوا اور عوامی تحریک چل رہی ہے گرم ہوا کے جھونکوں سے حکومت ٹھہر نہیں سکے گی ۔اس موقع پر سابق کونسلر چیف نادرسمالانی نے بلوچستان عوامی پارٹی سے مستعفی ہوکر مسلم لیگمیں باقاعدہ شمولیت کااعلان کیا۔