متحدہ عرب امارات کے شہری 90دن تک اسرائیل میں بغیر ویزہ قیام کر سکیں گے

ویزے سے استثنی کا فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان طے شدہ سمجھوتے کے تحت کیا گیا ہے

جمعہ 23 اکتوبر 2020 20:23

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2020ء) متحدہ عرب امارات کے شہری 90 دن تک اسرائیل میں بغیر ویزہ قیام کر سکیں گے۔ ویزے سے استثنی کا فیصلہ منگل کو دونوں ملکوں کے درمیان طے شدہ ایک سمجھوتے کے تحت کیا گیا ہے۔ یو اے ای کے معاون وزیر برائے ثقافت اور پبلک ڈپلومیسی عمر سیف اور اسرائیل کی وزارت داخلہ کے تحت آبادی اور امیگریشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے دست خط کیے ہیں۔

العربیہ کے مطابق دونوں ملکوں کے شہریوں کو ویزوں سے استثنا دینے کا فیصلہ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی خواہش کا عکاس ہے اوراس سے خطے میں تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔متحدہ عرب امارات سے گذشتہ سوموارکو پہلا مسافر طیارہ اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کے بن گورین ہوائی اڈے پر اترا تھا۔

(جاری ہے)

یواے ای کی فضائی کمپنی اتحادائیرویز کی اس پرواز میں صرف عملہ کے ارکان سوار تھے اور یہ تل ابیب سے اسرائیلی سیاحوں کو یو اے ای سیروسیاحت کے لیے لایا تھا۔

یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان ہفتے میں 28 پروازیں چلانے کے لیے منگل کے روز ایک سمجھوتا طے پایا تھا۔ دونوں ملکوں نے گذشتہ جمعرات کو دہرے ٹیکسوں سے بچنے کے لیے بھی ابتدائی سمجھوتے پر دست خط کیے تھے۔اس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور فروغ ہے۔یو اے ای نے 13 اگست کو اسرائیل کے ساتھ معمول کے سفارتی تعلقات استوار کرنے کے لیے تاریخی امن معاہدے کا اعلان کیا تھا اور پھر اس کی روشنی میں 29 اگست کو ایک فرمان جاری کیا تھا ،اس کے تحت اسرائیل کے معاشی بائیکاٹ سے متعلق یو اے ای کے قانون کو منسوخ کردیا گیا تھا۔ امارات اور اسرائیل نے 15 ستمبر کو وائٹ ہاوس میں امریکا کی ثالثی میں طے پانے والے اس معاہدہ ابراہیم پر دست خط کیے تھے۔