پاکستان سمیت تمام مسلمان ممالک فرانس کا بائیکاٹ کریں تاکہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کی حرکت نہ کر سکے‘ چودھری پرویزالٰہی

خبردار رہنا چاہیے مسلمان کبھی بھی خاتم النبین حضرت محمد رسول اللہ ؐکی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا توہین آمیز خاکے عالم اسلام کی تضحیک ، فرانسیسی صدر مسلمانوں کے جذبات سے نہ کھیلیں ،سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑیگا‘ وکلاء سے گفتگو

پیر 26 اکتوبر 2020 18:20

پاکستان سمیت تمام مسلمان ممالک فرانس کا بائیکاٹ کریں تاکہ آئندہ کوئی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2020ء) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی اور سینیٹر کامل علی آغا سے امیدوار برائے صدر سپریم کورٹ بار عبداللطیف آفریدی اور امیدوار برائے سیکرٹری احمد شہزاد فاروق نے ملاقات کی، چودھری پرویزالٰہی نے سپریم کورٹ بار کے الیکشن میں صدر اور سیکرٹری کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ اس موقع پر طاہر نصراللہ وڑائچ، جہانگیر اے جھوجا، عامر سعید راں، رائے اشفاق کھرل، رانا عبدالحمید، چودھری اسحاق گجر، آصف ندیم اور رائے اقرار کھرل ایڈووکیٹ و دیگر بھی موجود تھے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پاکستان سمیت تمام مسلمان ممالک فرانس کا بائیکاٹ کریںتاکہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کی حرکت نہ کرسکے، خبردار رہنا چاہئے کہ مسلمان کبھی بھی خاتم النبین حضرت محمد رسول اللہؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا، فرانسیسی صدر مسلمانوں کے جذبات سے نہ کھیلیں ورنہ ان کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، او آئی سی کا اجلاس فوراً بلایا جائے اور زبانی جمع خرچ کرنے کی بجائے عملی اقدامات کیے جائیں۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ توہین آمیز خاکے عالم اسلام کی تضحیک ہے، فرانسیسی صدر کا بیان انتہا پسندوں کو مسلمانوں کے مذہبی جذبات سے کھیلنے کا موقع فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ خاتم النبین حضرت محمد رسول اللہؐ کے دنیا میں آنے سے جاہلیت کا اندھیرا ختم ہوا، مذہبی نفرت پھیلانے والے شیطانیت کو فروغ دینے کے ذمہ دار ہیں، عالم اسلام کو ایک نقطے پر متفق ہونا ہو گا، اسلام سمیت کسی مذہب کی تضحیک نہیں کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی عالمی امن کو تباہ کر دے گی، انسانیت کے علمبردار ادارے اپنا کردار ادا کریں، کروڑوں مسلمانوں کے جذبات سے کھیل کر دنیا میں امن قائم کیسے رہ سکتا ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ گستاخانہ خاکوں کو بلڈنگوں، سوشل میڈیا سمیت ہر جگہ سے فوراً ہٹا دیا جائے اور آئندہ اس طرح کی اشاعت پر مکمل پابندی ہونی چاہیے ۔