مدرسے پر حملہ دراصل اسلام دٴْشمنی ہے، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ

دہشتگردوں کا نظریہ دہشت پھیلانا اور معاشرے میں خوف کی فضاپیدا کرنا ہے، دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے میں یکجہتی اور مدرسے کے بچوں، اساتذہ اور خاندانوں کا دٴْکھ بانٹنے آیا ہوں،آرمی چیف نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں مدرسہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی

بدھ 28 اکتوبر 2020 23:02

مدرسے پر حملہ دراصل اسلام دٴْشمنی ہے، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2020ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ27 اکتوبر یوم سیاہ کشمیر پر دشمن نے مدرسے کے معصوم بچوں کو خون میں نہلا دیا، دشمن نے اپنی سیاہ تاریخ اور مذموم عزائم کو دوبارہ پروان چڑھانے کیلئے بچوں کو خون میں نہلایا، ان بچوں میں افغان مہاجرین کے بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں مدرسہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی اور ان کی صحت سے متعلق دریافت کیا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ کل بھی قوم نے دہشت گردوں کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے بے مثال یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا، آج بھی ہم اٴْس بے مثال یکجہتی کے جذبے کے تحت ایک ہیں، ہمارا دکھ کل بھی مشترک تھا اورآج بھی، دشمن کل بھی وہی تھا، دشمن آج بھی وہی ہے۔

(جاری ہے)

آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ کل بھی قوم نے دٴْشمن کو مسترد کیا، دہشت گرد نظریے کو شکست دی، میں یکجہتی اور مدرسے کے ان بچوں، اساتذہ اور خاندانوں کا دٴْکھ بانٹنے آیا ہوں، ہم دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردوں کا نظریہ دہشت پھیلانا اور معاشرے میں خوف کی فضاپیدا کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مدرسے پر حملہ دراصل اسلام دٴْشمنی ہے، مدرسہ، منبر، مساجد، امام بارگاہیں، گرجا گھر، مندر ان کا نشانہ ہیں، تعلیمی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ معصوم شہری ان کا نشانہ ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، پاکستان افغانستان میں امن کیلئے بھرپور تعاون کرتا رہے گا، پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کو بھی ایسی دٴْشمن قوتوں سے چوکنا اور دور رہنا ہو گا تاکہ دانستگی اور نادانستگی میں دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال نہ ہو سکیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک افغان سرحدی باڑ امن کی باڑ ہے، بارڈر فینس دہشت گردوں اور غیر قانونی نقل وحرکت روکنے کیلئے بنائی گئی ہے، ہمارے دل پہلے بھی ساتھ دھڑکتے تھے اب بھی ہم آپس میں جٴْڑ ے ہوئے ہیں، ہمہ جہتی اور اتحاد ہی وقت کی ضرورت ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ آنے والی نسلوں کو محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان دینے کیلئے کوشاں ہیں۔