کورونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی زندگی پر ایک نظر

28 جون 2018 کو پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالا، سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کے تین رکنی خصوصی بینچ کے سربراہ تھے، پرویز مشرف کو غداری کیس میں سزائے موت دینے کا فیصلہ سنایا تھا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعہ 13 نومبر 2020 00:21

کورونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی زندگی ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین - 12 نومبر2020ء) چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار احمد سیٹھ کورونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے 28 جون 2018 کو پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالا تھا ۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ کو اس وقت شہرت ملی جب انہوں نے پرویز مشرف غداری کیس کا فیصلہ سنایا تھا ۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ اس تین رکنی بینچ کے سربراہ تھے جس نے سنگین غداری کیس میں سابق آرمی چیف و صدر مملکت پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی تھی۔

169 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد کریم نے پرویز مشرف کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا جبکہ جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا اور پرویز مشرف کو تمام الزامات سے بری کیا تھا۔

(جاری ہے)

جسٹس سیٹھ وقار نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر سنگین غداری کا جرم ثابت ہوتا ہے لہٰذا انہیں سزائے موت سنائی جاتی ہے۔

اپنے فیصلے میں جسٹس وقار سیٹھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پرویز مشرف کو گرفتار کرکے سزا پر عمل درآمد کی ہدایت کی کہا تھا کہ اگر وہ انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش اسلام آباد کے ڈی چوک پر تین روز تک لٹکائی جائے۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ 16 مارچ 1961 کو ڈی آئی خان میں پیدا ہوئے، 1977 میں کینٹ پبلک اسکول پشاور سے میٹرک کیا اور 1981 میں اسلامیہ کالج پشاور سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔

1985 میں خیبر لاء کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور 1986ء میں پشاور یونیورسٹی سے سیاسیات میں ماسٹرز کیا۔انہوں نے 1985ء میں لوئر کورٹس سے اپنی وکالت کا آغاز کیا، 1990 میں انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں وکالت شروع کی ، 2008 میں بطور ایڈووکیٹ وکالت کا آغاز کیا۔ انہوں نے 2011 میں پشاور بینچ کے ایڈیشنل جج کا عہدہ سنبھالا وہ پشاور ہائی کورٹ میں بینکنگ جج کے حیثیت سے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ پشاور ہائی کورٹ کے کمپنی جج بھی رہے اور جوڈیشری سروس ٹریبیونل کے رکن کی حیثیت سے بھی کام کرتے رہے۔