ایف بی آر تاخیری حربوں سے گریزکرے‘ لیگل ٹیم پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن

اٹھارویں ترمیم کوجواز بناکرمعاملہ الجھانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے،تمباکوپرٹیکس عائد کرناصوبوں کانہیں ،وفاق کامعاملہ ہے تاخیری حربوں سے پہلے ہی تمباکواورشوگری ڈرنکس پرٹیکس کے عدم اطلاق سے حکومت کوریونیوکی مد میں اربوںروپے کانقصان پہنچ چکاہے

منگل 24 نومبر 2020 14:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2020ء) پناہ کی لیگل ٹیم نے کہاکہ صحت عوام کابنیادی حق ہے ،جس کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے،تمباکوپرٹیکس کااطلاق صوبوں کانہیں بلکہ وفاق کامعاملہ ہے ،فیڈرل بورڈ آف ریونیومعاملہ کوالجھانے سے گریز کرے ، تاخیری حربوں سے پہلے ہی تمباکواورشوگری ڈرنکس پرٹیکس کے عدم اطلاق سے حکومت کوریونیوکی مد میں اربوںروپے کانقصان پہنچ چکاہے ، ٹیکس کے اطلاق کویقینی بنایاجائے ،تاکہ عوام بیماریوں سے نجات پائے اورحکومت اربوں روپے ریونیو جمع کرسکے۔

گزشتہ روز پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) ،کی لیگل ٹیم کے انچارج محمداخلاق اعوان ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پناہ جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن اوردیگرکے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کوآگاہ کیاکہ پناہ اورتمباکوایکٹی ویسٹ کی مشترکہ کاوشوں کے نتیجے میں شوگری ڈرنکس اورتمباکوپرہیلتھ لیوی لگانے کی تجویز پرحکومت کی جانب سے بل پاس کیاگیا،جس کے اطلاق سے مضر صحت عوامل سے عوام کودوررکھنے میں نہ صرف مددملے گی ،بلکہ حکومت کے ریونیو میں اضافہ ہوگا،لیکن ایف بھی آر ٹیکس کے عمل درآمد پراٹھارویں ترمیم کوجواز بناکر تاخیری حربے استعمال کررہاہے ، ان کاکہناہے طکہ اٹھاروہیں ترمیم کے مطابق ہیلتھ لیوی وفاق کانہیں ،صوبوں کامعاملہ ہے ،لیکن ہم ٹیکس تمباکوپرلگانے کی بات کرتے ہیں ہیلتھ پرنہیں ،قوانین کی روشنی میںیہ معاملہ صوبوں کانہیں بلکہ وفاق سے جڑاہے ۔

(جاری ہے)

(آئین کی شق 73اور77کے مطابق)اگریہ بات مان لی جائے کہ معاملہ اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبوں کاہے تواس پراعتراض کاحق بھی صوبوں کوہوناچاہیے تھا،نہ کی ایف بی آر کو،ہم تمباکو پرٹیکس عائد کرنے کی بات کرتے ہیں جووفاق کے دائرہ اختیار میں ہے ۔ وفاقی وزارت صحت کنٹرولنگ اتھارٹی ہے،اگربات صوبوں کی بھی ہے توا س سنجیدہ معاملہ پرصوبوں کووفاق کے ساتھ مل کر حکمت عملی تشکیل دینی چاہیے ،جس طرح ایجوکیشن سلیبس پرایک دوسرے سے مشاورت کی گئی۔

ایف بی آر کے وزارت قانون کولکھے گئے لیٹر کے جواب میں اخلاق اعوان ایڈووکیٹ نے کہاکہ اس معاملہ پروزارت قانون پہلے ہی اپنافیصلہ دے چکی ہے ،دوبارہ سے وزارت قانون سے پوچھنے کاکوئی جواز نہیں بنتا۔اس میں ایف بی آر کاکوئی قانونی یاآئینی جواز نہیں بنتا۔کیمپین ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران نے کہاکہ ایف بی آر پہلے ہی سگریٹ اورشوگری ڈرنکس پرٹیکس عائد کرنے کے معاملہ کودوسال سے دبائے ہوئے ہے ،تاخیر کے نتیجے میں پہلے ہی ملک 70ارب روپے ،جو ریونیوکی مد میں ملنے تھے ،اس پرنقصان اٹھاچکاہے،جب کہ ہماری نوجوان نسل اورکم عمر بچوں کی صحت الگ سے دائو پرلگ چکی ہے۔

پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ ) کے جنرل سیکرٹر ی ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ تمباکونوشی اورشوگری ڈرنکس دل کے علاوہ متعدد امراض کی ایک بڑی ہیں،انسانی صحت کونقصان پہنچانے والے عوامل کی فوری روک تھام کی ضرورت ہے،ڈبلیوایچ او ودیگر تحقیقات کے مطابق کہ اگرکسی شہ کے استعمال کی کھپت کوکم کرناہو،تواس کے لئے ٹیکس بہترین ہتھیار ہے،وزیراعظم عمران خان عوام کوبیماریوں سے بچانے کے لئے اقدامات اٹھائے،اورایف بی آر کے تاخیری حربوں کانوٹس لے۔