پاک فوج میں ترقیاں ، عسکری قیادت میں تقسیم کا پروپیگنڈا دم توڑ گیا

پی ڈی ایم کی تشکیل کے وقت تاثر دیا گیا کہ اس کے پیچھے فوج میں موجود بعض سینئر لوگ ہیں جو سمجھتے تھے کہ انہیں اگلا آرمی چیف بننا تھا ، جس کا مقصد یہ تاثر قائم کرنا تھا کہ نوازشریف نے جو فوج مخالف بیانیہ اپنایا اور وہ جو باتیں کررہے ہیں وہ سب ٹھیک ہیں ، اینکر پرسن سمیع ابراہیم کا تجزیہ

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 26 نومبر 2020 13:29

پاک فوج میں ترقیاں ، عسکری قیادت میں تقسیم کا پروپیگنڈا دم توڑ گیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 نومبر2020ء)  پاک فوج میں اعلیٰ عہدوں پر ہونے والی ترقیوں کے بعد پروپیگنڈا کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑگئی ، عسکری قیادت میں تقسیم کا قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں، ان خیالات کا اظہار تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے کیا۔ اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تشکیل کے وقت تاثر دیا گیا کہ اس کے پیچھے فوج میں موجود بعض سینئر لوگ ہیں ، جن میں وہ لوگ شامل ہیں جوکہ سمجھتے تھے کہ انہیں اگلا آرمی چیف بننا تھا لیکن جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت مین توسیع کی وجہ سے وہ ناراض ہیں ، اس کو ایک خبر بناکر لوگوں کو فیڈ کیا گیا اور ہدایت کی گئی کہ اس پر پروگرام کیے جائیں ، کیوں کہ فوج میں بڑی تقسیم ہوچکی ہے اور فوجی قیادت بہت دباؤ میں ہے۔

(جاری ہے)


سمیع ابراہیم نے کہا کہ بعض لوگوں نے عسکری قیادت کو متنازع بنانے کی کوشش کی ، ان میں میڈیا کا ایک حصہ بھی شامل ہے جہاں جان بوجھ کر ایک تنازع پیدا کرنے کی کوشش کی گئی کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایکسٹینشن مانگی تھی جس کے بعد یہ خبر بھی آئی کہ انہوں نے ایکسٹینشن نہیں مانگی ، محض خبریت کے نام پر پاک فوج کے سابق سربراہ کو متازع بنانے کی کوشش کی گئی جس کا مقصد یہ تھا کہ یہ شکوک وشبہات رہیں کہ جب پاک فوج کے سربراہ کا تقرر کیا جاتا ہے تو وہ بعد ازاں اپنی ایکسٹینشن کی کوششوں میں لگ جاتے ہیں، پاکستان کی سیاست مین مداخلت کی کوششیں کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسی تمام خبروں کا مقصد ایک تھا کہ ایسا تاثر قائم کیا جائے کہ نوازشریف نے جو فوج مخالف بیانیہ اپنایا ہے اور وہ جو باتیں کررہے ہیں وہ سب ٹھیک ہیں، پاک فوج میں ہونے والی ترقیوں کے بعد سازی عناصر کو منہ کی کھانی پڑگئی اور غلط خبریں فیڈ کر نے والی آواز ختم ہوگئی، جو کوئی بھی لوگوں کو اپنے ساتھ ملانے کے لیے یہ تاثر دے رہا تھا اس کے پیچھے ایک طاقتور لابی کا ہاتھ ہے، وہ بھی مکمل طور پر ختم ہوچکا۔