سندھ حکومت سے کوئی بھی مطالبہ منہ پر کالک ملنے کے مترادف ہے،خالد مقبول صدیقی

سندھ حکومت تاجروں کو بلیک میل کرنا بند کرے، وفاق کراچی کے مسائل کے حل کیلئے جلد قانون سازی کرے،پریس کانفرنس

جمعرات 26 نومبر 2020 21:19

سندھ حکومت سے کوئی بھی مطالبہ منہ پر کالک ملنے کے مترادف ہے،خالد مقبول ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2020ء) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ سندھ حکومت سے کوئی بھی مطالبہ منہ پر کالک ملنے کے مترادف ہے،سندھ حکومت تاجروں کو بلیک میل کرنا بند کرے، وفاق کراچی کے مسائل کے حل کیلئے جلد قانون سازی کرے۔خالد مقبول صدیقی نے تاجروں اورشادی ہال مالکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے شہری علاقوں کے ایک فیصد نوجوانوں کو بھی نوکری نہیں دی گئی، کراچی میں سندھودیش کے لوگوں کو بلاکر نوکریاں دی جارہی ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لوگوں پر مسلط کیے گئے تمام سندھو دیش والوں کو واپس لے جائیں، یہ پاکستان ہے یہاں بدمعاشی قبول نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت کی جانب سے صرف سندھ کے شہری علاقوں کراچی، میرپورخاص، نوابشاہ اور حیدرآباد جو پورے ملک کو پال رہے ہیں وہاں پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔ ہم پاکستان کی محبت میں کمزور پڑ رہے ہیں۔

سندھ حکومت کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ تاجروں کو تنگ کیا جائے، کراچی کے ذریعے پاکستان کو لوٹنے کی مذمت کرتے ہیں۔ کراچی کا شہری اپنے حصے سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے۔ کرونا کے عذاب کو بھی بھتے اور پیپلزپارٹی فنڈ کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔صوبائی حکومت کی جانب سے کرونا کے نام پر تمام پابندیاں کراچی میں لگارہی ہے، پورا سندھو دیش کھولا ہے پاکستان بند ہے کوئی وہاں دکان بند نہیں ہورہی۔

سندھ حکومت کیخلاف مزاحمتی تحریک چلائیں گے۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایسی نوبت نہ لائی جائے کہ ہمیں کابینہ میں بیٹھنا بوجھ لگنے لگے۔ ہم نے رات سے تاجروں سے بات چیت شروع کی اور آج پورے کراچی کے تاجروں کی نمائندگی یہاں موجود ہے۔متحدہ سربراہ نے کہاکہ ہم برسا برس سے اس نتیجے پر پہنچے ہوئے ہیں کہ پیپلز پارٹی جی اے سندھ کا سیاسی ونگ بنی ہوئی ہے آج کراچی بچا ئوکر پاکستان بچانے کی تحریک کا آغاز کرنا ہے۔

آب وقت انکار کا ہے احتجاج کا نہیں رہا۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے امتحان کو بھی اپنے بھتیجے اور پیپلز پارٹی کے فنڈ کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ ایم کیو ایم پر بوجھ ہے کراچی کے لوگوں کے اعتماد کا، ہم ہی کراچی کے منتخب لوگ ہیں۔ وفاق کا کام صرف اختیارات نہ ہونے کا اعلان کرنا نہیں وفاق کو فوری فیصلے کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت سے کوئی بھی مطالبہ کرنا اہنے منہ پر کالک تھوپنے کے برابر ہے۔

سندھ میں سندھو دیش، حکومت کا قبضہ ہوچکا ہے۔ اس موقع پر صدر آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا کہ ہمیں حکومت کی پالیسیاں منظور نہیں، کراچی میں ٹریفک کی سنگین صورت حال ہے، محدود وقت کی وجہ سے صورت حال مزید سنگین ہوجاتی ہے، خدارا ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کریں۔عتیق میر نے کہا کہ کورونا بحران میں حکومت کا ساتھ دینا چاہتے ہیں احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے، تین دن کا وقت دے رہے ہیں فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج ہوگا۔