مظفرآباد ،مہنگائی کا جن بوتل سے باہر، عوام کی چیخیں نکل گئیں

کھانے پینے کی اشیاء میں روزانہ کی سطح پر 50سے 60روپے کا اضافہ

پیر 18 جنوری 2021 15:35

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2021ء) دارلحکومت مظفرآباد میں مہنگائی کا جن بوتل سے باہر، عوام کی چیخیں نکل گئی،کھانے پینے کی اشیاء میں روزانہ کی سطح پر 50سے 60روپے کا اضافہ،چینی سو روپے،صابن کی قیمتوں میں 20سے 30روپے،آئل اور ڈالڈا میں 80سے 100روپے فی بوتل اور ڈبے میں اضافہ کیا گیا ہے ،کم وزنی روٹی 20روٹی،باقرخانی 15روپے،نان 15روپے ،جبکہ ٹماٹر 100سے 120روپے کلو،دیگر اشیاء میں 200فیصد اضافہ،پرائس کنٹرول کمیٹی ناکام! دفتروں تک محدود ہوکر رہ گئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآبادمیں گزشتہ 8ماہ سے مہنگائی کا طوفان نہ تھم سکا،جبکہ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی لاکھ کوشش کے باوجود قیمتوں پر پرائس کنٹرول کمیٹی کنٹرول نہ کرسکی،جبکہ وزن میں کمی،ایکسپائر اشیاء بھی فروخت ہونے لگی،عوام بے بس،مجبور مہنگی اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ،منافع خوروں نے سرکاری لسٹوں کو پھاڑ کر دکان کے شیشے صاف کرنے شروع کردیے ہیں جبکہ اپنی من مانی ریٹوں پر اشیاء خوردونوش فروخت کرنے لگے ،نہ کسی چیکنگ ٹیم نے دورہ کیا،نہ ہی پرائس کنٹرول کمیٹی متحرک ہوئی،دکانداروں نے بھی پرائس کنٹرول کمیٹی کی مدہوشی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا ،عوام کا کہنا ہے کہ اگر مہنگائی پرکنٹرول نہیں ہوسکتا تو پرائس کنٹرول کمیٹی اور ڈیلی دی جانے والی ریٹ لسٹ کا کیا فائدہ ،اِس سے تو بہتر ہے کہ دفتر بند کردیے جائیں جس سے ماہوار لاکھوں روپے کی تنخواہ بلاوجہ وصول کی جارہی ہے جو کہ سوالیہ نشان ہے۔

متعلقہ عنوان :