جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان کا پلوامہ میں احتجاجی مظاہر ہ

منگل 19 جنوری 2021 17:47

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیںگزشتہ ماہ سرینگر میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان اطہر مشتاق وانی کے اہلخانہ نے ضلع پلوامہ میں اپنے آبائی گاؤں بیلو میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور اطہر کی میت ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شہید نوجوان کے والد مشتاق احمد وانی نے مظاہرے کی قیاد ت کی جس میں مقامی لوگوں نے حصہ لیا۔ انہوں نے رواں ہفتے ایک ویڈیو پیغام میں عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ احتجاج کیلئے گاؤں میں انکے بیٹے کی خالی قبر پر اکٹھے ہوں۔ بھارتی فوجیوںنے 30 دسمبر کو سرینگر کے نواحی علاقے میں ایک جعلی مقابلے میں 16 سالہ اطہر وانی کو دو اور کشمیری نوجوانوںکے ہمراہ قتل کردیا تھا۔

(جاری ہے)

مشتاق وانی نے کہاکہ انہوںنے لوگوںکی مشکلات کے پیش نظر بڑے مظاہرے کی کال واپس لے لی تھی کیونکہ بھارتی فورسز نے گائوں تک جانے والے راستوںپر فوجی گاڑیاں کھڑی کر انہیں بند کردیا تھا اور اب صرف اہلخانہ اور مقامی لوگ ہی احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ فورسز نے میڈیا کے نمائندوںکو بھی علاقے تک رسائی نہیں دی ۔ مشتاق وانی نے قابض انتظامیہ سے اپنے بیٹے کی میت ایک ہفتے میںواپس کرنے کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا کہ وہ مجبورا لال چوک سرینگر میں احتجاجی دھرنا دیں گے ۔

آئی جی پولیس وجے کمار نے گزشتہ رو ز کہا تھا کہ شہید ہونے والے نوجوانوںکی میتوںکو انکے اہل خانہ کو واپس نہیں کیا جائے گا۔ادھر مختلف سرکاری محکموں سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی بڑی تعداد نے اپنی تنخواہوں کے اجرا کے مطالبے کے حق میں پریس انکلیو سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی ماہ سے ان کی تنخواہ ادا نہیں کی گئی ہیں۔