راولپنڈی، ایم ایس سی طالبہ سے زیادتی کے ملزم قاسم جہانگیر کو سزائے موت

عدالتکی ملزم کو عمر قید،3سال قید اور35لاکھ روپے جرمانہ، وقوعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کے علاوہ10لاکھ روپے ہرجانہ بھی متاثرہ طالبہ کو ادا کرنے کا حکم

پیر 25 جنوری 2021 19:03

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2021ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جہانگیر علی گوندل نے ایم ایس سی طالبہ کے اغوا، زیادتی اورویڈیو سکینڈل میں نامزد ملزم قاسم جہانگیر کو الزام ثابت ہونے پرمختلف دفعات کے تحت مجموعی طورپر سزائے موت،عمر قید،3سال قید اور35لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے عدالت نے وقوعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کے علاوہ10لاکھ روپے ہرجانہ بھی متاثرہ طالبہ کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے قاسم جہانگیر نامی ملزم نے اپنی مبینہ بہن کرن جہانگیرکے ساتھ مل کر ایم ایس سی کی طالبہ کو اغوا کیا تھا اور کالی مکان میں لے جاکر اس سے زیادتی کے دوران ویڈیو بنا لی تھی تھانہ سٹی پولیس نے 5اگست 2019کو متاثرہ طالبہ (س ج)سکنہ جہانگیر روڈکی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 376،365اور’’پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ2016‘‘کی دفعہ21کے تحت مقدمہ نمبر163درج کیا تھاجس میں الزام تھا کہ متاثرہ طالبہ3اگست کو گارڈن کالج میں ورکشاپ اٹینڈ کر کے نکلی تو ایک نقاب پوش خاتون نے خود کو طالبہ ظاہر کر کے کہا کہ وہ بھی تپو روڈ کی جانب جائے گی اس کا بھائی لینے آیا ہے اور اسی اثنا میں گرے رنگ کی کار وی ڈبلیو789میں دھکا دے کر بٹھا لیا اور گاڑی کے کالے پردے گرا لئے اس طرح لڑکی نے خنجر نکال کر خاموش رہنے کو کہا اور مختلف راستوں سے گاڑی گھماتے ہوئے گلستان کالونی لائن نمبر3میلاد چوک غفار سٹریٹ لے گئے جہاں پر لڑکے نے اس کے ساتھ بدفعلی کی اور لڑکی ویڈیو و تصاویر بناتی رہی جو بعد ازاں رات9بجے ٹیپو روڈ چھوڑ کر فرار ہو گئے گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376کے الزام ثابت ہونے پر سزائے موت ،365-Bکے تحت الزام ثابت ہونے پرعمر قید اور25لاکھ روپے جرمانہ ، جبکہ پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ2016کی دفعہ21کے تحت3سال قید اور10لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے عدالت نے ملزمان کے زیر استعمال واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی متاثرہ طالبہ کو دینے کے ساتھ 10لاکھ روپے ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ تمام سزائوں پر بیک وقت عملدرآمد کیا جائے جبکہ ملزم کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ382بی کا فائدہ بھی دیا گیا ہے عدالت نے یہ بھی قرار دیا ہے متاثرہ طالبہ کو ہرجانہ کی رقم ملزم کی جائیداد فروخت کر کے دی جائے ۔