حکومت کا سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

عدالت عظمی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، لیکن بلدیاتی اداروں کی بحالی سے سنگین قسم کے انتظامی بحران و مسائل پیدا ہوں گے، پنجاب حکومت

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 7 اپریل 2021 23:53

حکومت کا سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار، 7اپریل 2021) بلدیاتی اداروں کی بحالی سے سنگین قسم کے انتظامی بحران و مسائل پیدا ہوں گے،حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق بلدیاتی اداروں کی بحالی سے متعلق عدالت عظمی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے پنجاب حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، لیکن اس فیصلے سے سنگین قسم کے انتظامی مسائل پیداہوں گے۔

حکومت پنجاب نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کے حوالے سے مشاورت مکمل کرلی ہے اور ابتدائی طور پر اپیل کے ڈرافٹ کے خدو خال بھی واضح کر دئیے گئے ہیں تاہم بلدیاتی اداروں کی بحالی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے تفصیلی تحریری آرڈرز کا انتظار کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ عدالت عظمی کے تفصیلی تحریری فیصلے کے موصول ہونے پر فوری اپیل ڈرافٹ کو حتمی شکل دے کر عدالت عظمی سے رجوع کیا جائے گا۔

صوبائی سیکرٹری بلدیات پنجاب نورالا امین مینگل نے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن اس سے انتظامی بحران و مسائل پیدا ہوئے ہیں۔بلدیاتی نظام کو درست سمت پر لے جانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپیل دائر کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے تحریری فیصلے کا انتظار ہے۔ایک سوال پر سیکرٹری بلدیات پنجاب نور الامین مینگل نے کہا کہ نئے بلدیاتی ایکٹ 2019 کے تحت الیکشن کرانے کے لئے تیار ہیں اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے میٹنگز بھی ہو چکی ہیں۔

ایک سوال پر سیکرٹری بلدیات نور الا امین مینگل نے کہا کہ عدالت عظمی کے تحریری فیصلہ کے بعد بلدیاتی نمائندوں کو چارج دینے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ہمیں چارج دینے اور ان کی بحالی پر کوئی اعتراض نہیں مگر اس سے جو انتظامی بحران نے جنم لیا ہے اس حوالے سے اپیل کے ذریعے عدالت عظمی کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔