سی پیک کے تحت زیر تعمیر موٹروے کو 2 سال کی تاخیر کے بعد آپریشنل کرنے کی تیاریاں

292 کلومیٹر طویل ڈی آئی خان اسلام آباد موٹروے کو رواں سال اگست سے آپریشنل کر دیے جانے کا امکان، منصوبے کی تکمیل میں 2 سال سے زائد کی تاخیر ہوئی

muhammad ali محمد علی جمعہ 16 اپریل 2021 00:17

سی پیک کے تحت زیر تعمیر موٹروے کو 2 سال کی تاخیر کے بعد آپریشنل کرنے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 اپریل2021ء) سی پیک کے تحت ملک کی ایک اور موٹروے کی تعمیر تکمیل کے آخری مراحل میں۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں سی پیک منصوبے کے تحت شروع کیے جانے والا موٹروے کا ایک اور منصوبہ تکمیل کے آخری فیز میں داخل ہوگیا۔ بتایا گیا ہے کہ 292 کلومیٹر طویل ڈی آئی خان اسلام آباد موٹروے کو رواں سال اگست سے آپریشنل کر دیے جانے کا امکان ہے۔

منصوبے کی تکمیل میں 2 سال سے زائد کی تاخیر ہوئی۔ یہ موٹروے ملک کے 2 صوبوں خیبرپختوںخواہ اور پنجاب کے پسماندہ ترین علاقوں سے گزرے گی۔ منصوبے کی وجہ سے دونوں صوبوں کے پسماندہ علاقوں میں ترقی کا دور شروع ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے ملک میں مزید موٹرویز کا جال بچھانے کیلئے تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت مواصلات کے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک میں جلد کئی نئی موٹرویز کی تعمیر کا آغاز ہوگا۔

رواں سال 4 نئی موٹرویز حیدرآباد سکھر، دیر سوات ، ڈی آئی خان پشاور، سیالکوٹ کھاریاں راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈی آئی خان تا پشاور موٹروے ملک کی تیسری طویل ترین موٹروے ہوگی، جبکہ دیر سوات موٹروے سے ملک میں سیاحت کے شعبہ کو فروغ ملے گا۔ بتایا گیا ہے کہ 4 موٹرویز میں سے سب سے اہم سکھر تا حیدرآباد موٹروے کی تعمیر رواں سال اپریل میں شروع ہوگی۔

اس منصوبے کی تکمیل سے پشاور تا کراچی موٹروے مکمل ہو جائے گی۔ سکھر تا حیدرآباد موٹروے 306 کلومیٹر طویل ہوگی۔ گزشتہ سال خبر سامنے آئی تھی کہ 306 کلومیٹر طویل موٹروے منصوبے کے ٹینڈر کے دوران غیر ملکی کمپنیوں نے عدم دلچسپی کا اظہار کیا، صرف ایک کمپنی کی جانب سے بولی میں حصہ لیا گیا۔ بتایا گیا تھا کہ سی پیک کے تحت 204.28 ارب روپے کی لاگت کی سکھر تا حیدرآباد موٹر وے (ایم 6) کی تعمیر گزشتہ سال کے آخر تک شروع ہوگی، تاہم بعد ازاں مختلف وجوہات کی بنا پر منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا۔

اور اب بتایا گیا ہے کہ منصوبے کے آغاز کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس موٹروے کی تکمیل کے ساتھ ہی مشرقی روٹ پر پشاور تا کراچی موٹر وے پرسفر کا وقت کم ہوجائے گا۔ یہ ملک کی چوتھی طویل ترین موٹروے ہوگی۔ سکھر حیدرآباد موٹروے کی تعمیر کے حوالے سے 2016 میں ابتدائی کام کا آغاز کیا گیا تھا، تاہم تحریک اںصاف کی حکومت آنے کے بعد منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا۔ پھر گزشتہ سال ایکنک کی جانب سے منصوبے کی تعمیر شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ وزارت مواصلات کے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رواں سال ناصرف سکھر حیدرآباد، بلکہ دیگر کئی موٹرویز منصوبوں کی تعمیر شروع کر دی جائے گی۔ ان میں سوات موٹروے فیز 2، ڈی آئی خان پشاور موٹروے، دیر موٹروے اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔