نوشہرہ ، سماجی ، سیاسی اور مذہبی حلقوں اور والدین کا حکومت سے تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ

جمعہ 28 مئی 2021 00:50

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2021ء) نوشہرہ کے سماجی ، سیاسی اور مذہبی حلقوں اور والدین نے حکومت سے تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ آئی پی ایم ایس کے رپور ٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ کے اضلاع نوشہرہ،چارسدہ،صوابی،,شانگلہ،مانسہرہ, ہری پور اور ایبٹ آباد میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 5% سے کم ہے لیکن اس کے باوجود ہونے تعلیمی ادارے بندہیںجو کہ ان اضلاع کے طلبا و طالبات کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے ان خیالات کا اظہا ر دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین سابق ایم این اے مولانا حامد الحق حقانی، خدمت خلق ایجو کیشن سوسائٹی کے صدر استراج خان ، جمعیت علما اسلام ضلع نوشہرہ کے جنرل سیکرٹری مفتی حاکم علی حقانی ، عوامی نیشنل پارٹی کے جنرل سیکرٹری انجینئر حامد علی خان ، پاکستان پیپلز پارٹی پشاور ڈویژن کے صدر سابق صوبائی وزیر لیاقت شباب ، جماعت اسلامی کے رہنما افتخار احمد خان جمعیت طلبا اسلام کے سیکرٹری اطلاعات حافظ محمد شہزاد محمودی ، محمد اسد ، انتظار علی ، ساجد اکبر نے میڈیا کو بتایا کہ کیا یہ پاکستان کے مستقبل کے ساتھ نا انصافی نہیں ہے کہ تمام شعبہ جات کے لئے ۔

(جاری ہے)

NCOC کے احکامات کے مطابقایس او پیز مرتب کرکے تمام شعبہ جات رواں دواں ہیں لیکن تعلیم وہ واحد شعبہ ہے کہ ہمارے ملک کے وزیر تعلیم شفقت محمود کی شفقت کا ہاتھ تاحال طلبا و طالبات کے سروں پر ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نیکورونا کے مثبت کیسز کی شرح صرف 5% سے زائد شرح والے اضلاع میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھااور نوشہرہ،چارسدہ،صوابی،,شانگلہ،مانسہرہ, ہری پورسمیت ایبٹ آباد میںکورونا مثبت کیسز کی شرح 5% سے کم ہے لیکن تاحال صوبائی حکومت نے ان اضلاع میں بھی تعلیمی ادارے بند رکھے ہوئے ہیں۔

جو کہ آنے والی نسلوں کے مستقبل سے کھیلنے کے سوا کچھ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال سے تعلیمی اداروں کی بندش سے طلبا و طالبات کا حصول تعلیم میں دلچسپی کم ہوتی جا رہی ہے اور نوجوان نسل کابے راہ و روی کی طرف مائل ہونے کے خطرات بڑھنے لگے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اگرپاکستان میں تمام شعبہ ہائے زندگی کیلئے ایس او پیز مرتب کئے جا سکتے ہیں تو تعلیمی اداروں کے لئے کیوں نہیں آخر پاکستان کے موجودہ حکمران کس کی ایما اور ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر نونہال قوم کو زیور تعلیم کے حصول سے دور رکھ رہے ہیں انہوں نے وفاقی حکومت سمیت خیبر پختونخواہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جلداز جلد خیبر پختونخواہ بھر میں سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے کھولنے کے احکامات جاری کریں بصورت دیگر ہم نونہالان قوم کی بہتر مستقبل کی خاطر سڑکوں پر نکلنے سے بھی گریز نہیں کریں گے