ڈہرکی: ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس کے تصادم سے ہلاکتوں کی تعداد35ہوگئی‘ 50 سے زائدمسافر زخمی

ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے‘30/35 افراد کے ابھی بھی بوگیوں کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے اقدامات کیئے جارہے ہیں.ریلولے حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 7 جون 2021 10:21

ڈہرکی: ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس کے تصادم سے ہلاکتوں کی تعداد35ہوگئی‘ ..
سکھر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 جون ۔2021ء) صوبہ سندھ میں ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس کے تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد35ہوگئی ہے جبکہ 50 سے زائدمسافر زخمی ہیں جن میں کئی کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ، ایس ایس پی گھوٹکی عمرطفیل نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ30/35 افراد کے ابھی بھی بوگیوں کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے اقدامات کیئے جارہے ہیں.

(جاری ہے)

ریلولے ذرائع کے مطابق حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار رہیں اور بھاری مشینری تاحال جائے حادثہ پربروقت نہیں پہنچ سکی ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے تحصیل دار ڈہرکی کا کہنا ہے کہ دشوار گزار راستوں کی وجہ سے ہیوی مشینری پہنچنے میں تاخیر ہو ئی پیر کی علی الصباح کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی چار بوگیاں گھوٹکی کی تحصیل اوباوڑو کے مقام پر پٹری سے اتر کر ڈاﺅن ٹریک پر گر گئیں جس کے بعد پنجاب سے آنے والی سرسید ایکسپریس متاثرہ ٹرین کی ڈاﺅن ٹریک پر موجود بوگیوں سے جا ٹکرائی اور اس کی بھی تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں ڈپٹی کمشنر گھوٹکی عثمان عبداللہ کے مطابق حادثے کے زخمیوں کو میرپور ماتھیلو، صادق آباد، گھوٹکی اور اوباوڑو کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا ہے.

حکام کے مطابق، جس مقام پر حادثہ پیش آیا وہاں پہنچنے کے لیے سڑک موجود نہیں، راستہ مشکل ہونے کی بنا پر امدادی ٹیموں کو پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے جائے حادثہ سے قومی شاہراہ کا فاصلہ تقریباً 20 کلو میٹر بتایا جاتا ہے ریلوے حکام کی ریلیف ٹرین روہڑی اسٹیشن سے جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے جس کے بعد بوگیوں کو ٹریک سے ہٹانے کا کام بھی شروع ہو گیا ہے.

ریلوے حکام کے مطابق حادثے کے بعد اپ اور ڈاﺅن ٹریکس پر ٹرینوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے ٹریکس کو کلیئر کرنے کے لیے ہیوی مشینری طلب کی گئی ہے پاکستان فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جائے وقوعہ پر ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے جس میں فوج اور رینجرز کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں. آئی ایس پی آر کے مطابق پنو عاقل سے فوجی ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس ایمبولینسز کے ہمراہ حادثے کے مقام پر پہنچ گئے ہیں جب کہ ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن کے لیے آرمی کی اسپیشل انجینئرنگ ٹیم بذریعہ ہیلی کاپٹر راولپنڈی سے متاثرہ مقام پر پہنچ رہی ہے.

وزیر اعظم عمران خان نے ٹرین حادثے پر ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ آج صبح پیش آنے والے واقعے میں مسافروں کی ہلاکت کا انہیں صدمہ ہوا ہے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے وزیرریلوے کو جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو طبی امداد یقینی بنانے اور ہلاک افرادِ کے اہل خانہ کے ساتھ تعاون کا کہا ہے عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ محفوظ ریلویز میں موجود خامیوں کی جامع تحقیقات کا حکم دے رہے ہیں یاد رہے کہ ریلوے کے سکھر ڈویژن میں پہلے بھی ایسے کئی حادثات رونما ہوچکے ہیں جن میں درجنوں ہلاکتیں واقع ہوچکی ہیں.
ڈہرکی: ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس کے تصادم سے ہلاکتوں کی تعداد35ہوگئی‘ ..