مزدور رہنما خیر محمد فورمین نے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کو مذاق اوراونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف قرار دیا

ہفتہ 12 جون 2021 20:17

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2021ء) پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین بلوچستان کے چیئرمین ممتاز بزرگ مزدور رہنما خیر محمد فورمین نے ایک اخباری بیان میں حالیہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10% اضافے کو مذاق قرار دیتے ہوئے اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف قرار دیا۔ موجودہ حکومت نے گزشتہ تین بجٹوں میں غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقے کو نظر انداز کیا ہے جس تیز رفتاری سے خوردنی اشیاء اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا اسی تناسب سے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کیا گیاہے۔

عام آدمی مہنگائی کی چھکی میں پس رہا ہے، ملک میں مہنگائی و بے روزگاری عروج پر ہے ، خوردنی اشیاء بشمول پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تسلسل کے ساتھ اضافے نے ملک کے غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقے سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔

(جاری ہے)

عوام غربت سے تنگ آکر اپنے لخت جگر کو بیچنے پر مجبور ہیں، ملک میں بھوک، افلاس، غربت، پسماندگی، جہالت، بد امنی، بد عنوانی، اقربا پروری، کرپشن اور لوٹ مار سے تنگ عوام خودکشیاں اور خود سوزیاں کرنے پر مجبور ہیں جبکہ انھیں ایک وقت کی روٹی بھی میسر نہیں ہے، وفاقی بجٹ تنخواہ دار طبقے کے ساتھ بد ترین ظلم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار کے پاس کوئی معاشی پالیسی موجود نہیںجبکہ پوری قوم کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا ہے۔حکومت نے موجودہ بجٹ کوآئی ایم ایف کے دبائو کے تحت بنا یا ہے جس میں غریب عوام کو کوئی ریلیف نظر نہیں آرہا ہے۔ حکومت نے غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقے سمیت ہر مکتبہ فکر کو مایوسی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ وفاقی حکومت نے مزدور دشمن اور عوام دشمن بجٹ پیش کرکے آئی ایم ایف کے تمام شرائط کو تسلیم کر لیا ہے۔

پاکستان کی 73 سالہ تاریخی پس منظر کو دیکھا جائے تو ہماری معیشت و سیاست آئی ایم ایف کی مرہون منت ہے۔ تیسری دنیا کے ملکوں میں ملٹی نیشنل کمپنیاں سب سے زیادہ طاقتور ہوتی ہیں۔ ہمارے ہاں حکومتیں بنتی اور بگڑتی آئی ایم ایف کی ایماء پر ہے۔ ہمارے حکمران آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے گماشتے اور یجنٹ ہیں۔ ایجنٹ حکمرانوں نے ملک و قوم کے مفاد میں فیصلے کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت لینی پڑتی ہے ۔

حکومت نے آئی ایم ایف کو نوازنے کیلئے ان کی مرضی کا بجٹ پیش کر دیا ہے۔ملک کا محنت کش طبقہ حالیہ بجٹ کو یکسر مسترد کرتا ہے۔بجٹ کے اعداد و شمار میں غریب عوام کو سبز باغ دیکھانے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس تیز رفتاری سے بجلی، گیس، خوردنی اشیاء، آٹا، چینی، سبزی، گھی، تیل اور دیگر خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں ملتا ہے اسی رفتار سے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں بھی اضافہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حالیہ مہنگائی کے تناسب سے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کا فوری اعلان کرے۔