ایک سال کے دوران مزید 10 ارب ڈالرز کمانے کی کوششیں

حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران 60 ارب ڈالرز سے زائد زرمبادلہ کمانے کیلئے حکمت عملی طے کر لی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 12 جون 2021 22:52

ایک سال کے دوران مزید 10 ارب ڈالرز کمانے کی کوششیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جون2021ء) ایک سال کے دوران مزید 10 ارب ڈالرز کمانے کی کوششیں، حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران 60 ارب ڈالرز سے زائد زرمبادلہ کمانے کیلئے حکمت عملی طے کر لی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے نئے مالی سال کے آغاز سے قبل اپنے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کیلئے حکمت عملی طے کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نئے مالی سال کے دوران بیرونی قرضوں پر اپنا انحصار کم کرنا چاہتی ہے، اسی لیے ایکسپورٹس اور ترسیلات زر میں اضافے کے ذریعے اپنے اخراجات پوری کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

اس حوالے سے وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران پاکستان کی ایکسپورٹس کا حجم 30 ارب ڈالرز تک لے جانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ رواں مالی سال کے اختتام پر پاکستان کی ایکسپورٹس کا کل حجم 25 ارب ڈالرز رہنے کا امکان ہے، یوں حکومت آئندہ مالی سال کے دوران ایکسپورٹس کے کل حجم میں 5 ارب ڈالرز کا اضافہ کرنے کی کوشش کرے گی۔

(جاری ہے)

جبکہ ترسیلات زر کا حجم پہلے ہی 30 ارب ڈالرز کے قریب رہنے کا امکان ہے، جو آئندہ مالی سال کے اختتام پر مزید بڑھ سکتا ہے۔ یوں حکومت کو امید ہے کہ آئندہ مالی سال کے اختتام تک پاکستان ایکسپورٹس اور ترسیلات کی مد میں 60 ارب ڈالرز سے زائد کما لے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان کیلئے برسوں تک کرنٹ اکاونٹ خسارہ معیشت کی بدحالی کا باعث بنا رہا، تاہم تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کی جانب سے 3 سال قبل کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی اور اپنے اخراجات سے زائد ڈالرز کمانے کیلئے اقدامات کا آغاز کیا گیا، جس کے اب مثبت نتائج سامنے آنے لگے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستان پہلی مرتبہ ایک مالی سال کے دوران 50 ارب ڈالرز سے زائد زرمبادلہ کمانے میں کامیاب ہو گیا۔ پاکستان نے رواں مالی سال کے اختتام سے قبل ہی، 11 ماہ کے دوران 50 ارب ڈالرز سے زائد زرمبادلہ کمایا ہے، جبکہ مالی سال کے اختتام پر پاکستان کو کل 55 ارب ڈالرز حاصل ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان رواں مالی سال کے 11 ماہ میں ایکسپورٹس کی مد میں ساڑھے 22 ارب ڈالرز، ترسیلات زر کی مد میں 26.7 ارب ڈالر جبکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹس سے ڈیڑھ ارب ڈالرز سے زائد موصول ہوئے۔

جبکہ امکان ہے کہ رواں مالی سال کے آخری ماہ، جون 2020 کے دوران پاکستان کو ترسیلات اور ایکسپورٹس کی مد میں کل 5 ارب ڈالرز سے زائد موصول ہو سکتے ہیں، یوں پاکستان رواں مالی سال کے اختتام پر پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ سرپلس میں رہے گا۔