امریکہ چین کے خلاف کھل کر میدان میں آ گیا،سات ممالک نے اہم فیصلہ کر لیا

جی سیون ممالک کا چین کے ''بیلٹ اینڈ روڈ ''پروگرام کو ٹکر دینے کا اعلان

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 13 جون 2021 08:20

امریکہ چین کے خلاف کھل کر میدان میں آ گیا،سات ممالک نے اہم فیصلہ کر ..
ویب نیوز (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 جون2021ء)  جی سیون ممالک نے چین کے ''بیلٹ اینڈ روڈ ''پروگرام کو ٹکر دینے کا اعلان کردیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جی سیون ممالک نے اپنے اجلاس میں ''بلڈ بیک بیٹر ورلڈ ''Build Back Better world پروگرام لانچ کرنے کا منصوبہ جاری کردیا ہے۔ بی تھری ڈبلیو B3W پروگرام کے تحت غریب اور متوسط آمدن والے ممالک میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے شراکت داری فراہم کی جائے گی۔

امریکی صدر نے جی سیون ممالک پر زور دیا ہے کہ چین کی لیبر پالیسیوں کے خلاف سخت بیانات جاری کئے جائیں۔یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل چین نے بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام شروع کیا تھا جس میں دنیا بھر سے کئی ممالک کے لیڈر، تھنک ٹینکس اور اداروں کے سربراہان بیجنگ میں جمع ہوئے تھے اور انہوں نے چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے پر بات کی تھی۔

(جاری ہے)

یہ ایک ایسا وقت تھا جب اس منصوبے کو تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

اور ایسا لگتاتھا کہ چینی قیادت بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے ذریعے انھی بین الاقوامی خدشات کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔'بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو' یعنی بی آر آئی جسے 'ون بیلٹ ون روڈ' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے چین کی طرف سے رواں صدی کا سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے جس کے تحت 66 سے زائد ممالک کو تجارتی سطح پر جوڑا جا رہا ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ دنیا کی دو تہائی آبادی کو ملائے گا جس میں کم از کم ایک تہائی مجموعی ملکی پیداوار بھی شامل ہے۔

صدر شی جن پنگ نے 2013 میں اس وسیع منصوبے کا اعلان کیا جو کہ زمانہِ قدیم کی شاہراہ ریشم کے نقشِ قدم پر بنایا گیا ہے۔ اس کے زمینی راستے کو 'سلک روڈ اکنامک بیلٹ' کا نام دیا گیا ہے جو کہ چین کو سڑک اور ریل کی مختلف راہداریوں کے ذریعے ایشیا کے تقریباً تمام ممالک سے ملاتے ہوئے یورپ تک جاتا ہے۔ ان راہداریوں کا ایک اہم حصہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ہے جو کہ گوادر سے خنجراب کے راستے 62 ارب امریکی ڈالر کی مالیت پر مشتمل ہے۔اس کا دوسرا پہلو 'میری ٹائم سلک روڈ' ہے جو کہ بحری راستہ اپناتا ہوا افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا سمیت پوری دنیا میں بکھر جاتا ہے۔