ایسی شاندار موت کہ زندگی بھی رشک کر اُٹھے

سعودی عرب میں ننھی طالبہ قرآن شریف کا سبق سناتے ہوئے اللہ کو پیاری ہو گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 18 جون 2021 15:59

ایسی شاندار موت کہ زندگی بھی رشک کر اُٹھے
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18 جون 2020ء) ہر مسلمان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اسے ایمان کی حالت میں موت آئے۔ اور اگر زندگی کا آخری سانس اللہ کے کلام کی تلاوت کے دوران آ جائے تو اس سے بڑھ کر خوش نصیبی کی موت اور کیا ہو سکتی ہے۔ایسی ہی ایمان پرور سعادت سعودی عرب میں ایک مدرسے کی طالبہ کو نصیب ہو گئی ہے جو قرآن کریم کی تلاوت کرتے ہوئے انتقال کر گئی۔

سعودی اخبار 24 کے مطابق ریاض میں شریفہ بنت مسفحر القحطانی نامی بچی ’جمعیہ تعلیم القرآن‘ نامی مدرسے کی طالبہ تھی۔ وہ گزشتہ روز اپنی معلمہ کو قرآن شریف کا درس سُنا رہی تھی، اسی دوران رب کی جانب سے اسے بُلاوا آ گیا۔ قرآن شریف کی تلاوت کرتے ہوئے ہی وہ اللہ کو پیاری ہو گئی۔ طالبہ کے انتقال کی خبر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گئی۔

(جاری ہے)

ہر فرد نے جب اس کی دورانِ تلاوت کلامِ پاک کی خبر سُنی تو رب کے حضور جنت میں اس کے لیے بلند تر درجات کی دُعا کی ہے اور اس کے والدین سے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی ، جدہ کے سابق ڈائریکٹر،ڈاکٹر محمد عمر زبیر اپنے محلے کی مسجد میں ظہر کی نماز پڑھتے ہوئے انتقال کر گئے تھے۔ان کا شمار اعلی تعلیم یافتہ افراد میں ہوتا تھا۔ وہ جدہ کی شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی کے دوسرے ڈائریکٹرتھے۔ ڈاکٹر محمد عمر زبیرنے امریکی یونیورسٹی سے معاشیات میں ڈاکٹریٹ کی بعدازاں انہیں اکنامک کالج میں لیکچرار کے طورپرمتعین کیا گیا جس کے بعد انہیں یونیورسٹی میں کے شعبہ اکنامکس کے سیکرٹری کی ذمہ داری دی گئی۔

ڈاکٹر محمد عمر زبیر کو 1391 ہجری میں یونیورسٹی کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیاجہاں وہ 1399 ہجری تک خدمات انجام دیتے رہے۔تعلیمی شعبے کے علاوہ ڈاکٹر محمد عمر زبیرنے دیگر اہم ذمہ داریاں بھی انجام دیں جن میں اسلامی ترقیاتی بینک میں اسلامک ریسریچ سینٹر کے نگران اور لندن میں بین الاقوامی اسلامک اکنامک کونسل کے نگران اور بانی رکن بھی تھے۔ڈاکٹر محمد عمر زبیر کے انتقال پرشاہ عبدالعزیز یونیورسٹی کی جانب سے اظہار افسوس کرتے انکے بلندی درجات کی دعا کی گئی۔

اس سے قبل مصرکے ضلع الکوثر میں بھی ایک شخص مسجد میں اپنے رب کے حضورنماز شروع کرنے کے چند لمحوں بعد ہی دُنیا سے رخصت ہو گیاتھا ۔اس واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مصری بزرگ جلدی سے مسجد میں داخل ہوتا ہے اور مصلےٰ بچھا کر نماز شروع ہی کرتا ہے کہ اچانک لڑکھڑا کر پیچھے کی جانب گر جاتا ہے۔ مسجد میں موجود نمازی اس کے اچانک گر جانے سے پریشان ہو گئے۔

کافی دیر تک نمازیوں نے اسے ہلایا جُلایا، مگر اس میں حرکت کے آثار نہ دیکھ کر انہیں پتا چل گیا کہ رب نے اس بندے کو ایک شاندار موت نصیب فرمائی ہے۔مرحوم کے جاننے والوں نے بتایا ہے کہ وہ ایک ریٹائرڈ افسر تھا۔ جو مسجد میں باقاعدگی سے نماز پڑھتا تھا۔ اپنی موت سے پہلے بھی وہ تیزی سے مسجد میں داخل ہوا تاکہ پہلی صف میں نماز پڑھنے کا ثواب حاصل کر سکے۔ ابھی اس نے جائے نماز بچھاکر نماز شروع ہی کی تھی کہ اسی لمحے وہ کمزوری سے چکرا کر گر پڑا اور اس کی موت واقع ہو گئی۔ نمازیوں نے ریٹائرڈ افسر کو فوری طور پر قریبی ہسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ اس کی کافی دیر پہلے موت ہو چکی ہے۔