پاکستان کی بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں عیدالاضحی کے اجتماعات اور جانوروں کی قربانی پر پابندیوں کی مذمت

نماز عید اور مذہبی اجتماعات پر پابندیوں سے بھارتی حکومت کی بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے جذبات کی توہین اور تعصب کی عکاسی ہے،وزیراعظم کی ہدایت پر سعودی عرب سے معمولی جرائم میں ملوث 85 میں سے 62 قیدی وطن واپس لا چکے ہیں ، ترجمان دفتر خارجہ

جمعہ 23 جولائی 2021 11:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2021ء) پاکستان نے ایک بار پھر بھارتی حکام کی جانب سے عیدالاضحی کے موقع پر بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں عیدالاضحی کے اجتماعات اور جانوروں کی قربانی پر پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نماز عید اور مذہبی اجتماعات پر پابندیوں سے بھارتی حکومت کی بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے جذبات کی توہین اور تعصب کی عکاسی ہے،وزیراعظم کی ہدایت پر سعودی عرب سے معمولی جرائم میں ملوث 85 میں سے 62 قیدی وطن واپس لا چکے ہیں ۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان بھارتی حکام کی جانب سے عیدالاضحی کے موقع پر بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں عیدالاضحی کے اجتماعات اور جانوروں کی قربانی پر پابندیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اسلامی تاریخ کے اہم ترین دن کے موقع پر نماز عید اور مذہبی اجتماعات پر پابندیوں سے بھارتی حکومت کی بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے جذبات کی توہین اور تعصب کی عکاسی ہے، یہ مذہبی آزادی کے بنیادی حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

پاکستان نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے مذہبی اور آزادی کے حق کو غصب کرنے اور بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی خلا ف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کو اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہئے کہ ایسے اقدامات کشمیریوں کی خواہش اور غیر قانونی بھارتی قبضہ سے آزادی کے جذبات کو نہیں دبا سکتے۔

پاکستان کشمیریوں کے پیدائشی حق ، حق خود ارادیت کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتا ہے جس کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداوں میں وعدہ کیا گیا ہے۔بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کے تناظر میں ریاض میں پاکستانی سفارتخانہ نے معمولی جرائم میں بیرون ملک سزا کاٹنے والے پاکستانی شہریوں کی جلد رہائی اور وطن واپسی کیلئے سعودی عرب کے ساتھ رابطہ کیا۔

پاکستان کی درخواست پر سعودی حکام کی ایک اعلی اختیاراتی کمیٹی نے ریاض میں پاکستانی قیدیوں کی تفصیلات کا جائزہ لیا اور 85 افراد کی سزا معاف کر دی۔ سزا معاف ہونے کے بعد ریاض میں پاکستانی سفارتخانہ نے متعلقہ سعودی حکام کے ساتھ رابطہ رکھا اور رہا ہونے والے افراد کیلئے خروج ویزے حاصل کئے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر ہم 85 میں سے 62 قیدی وطن واپس لا چکے ہیں تاکہ وہ پاکستان میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ عید منا سکیں ، باقی ماندہ23 قیدیوں کے خروج ویزوں کا عمل مکمل ہو نے کے فوری بعد وطن واپس لایا جائے گا۔

ریاض میں پاکستانی سفارتخانہ اسی طرح سعودی عرب کے دیگر علاقوں میں پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کیلئے رابطہ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی مزدوروں کو سہولیات فراہم کرنے پر سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں۔