"جو ہمارے خلاف غلط زبان استعمال کر رہے ہیں، آپ ان کے ساتھ بیٹھ گئے"

نواز شریف کی اس وقت افغان سفیر سے ملاقات سے پاکستان کے مفاد کو نقصان پہنچا، سابق وزیراعظم نواز شریف کی افغان سفیر سے ملاقات پر مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا اہم بیان

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 24 جولائی 2021 21:39

"جو ہمارے خلاف غلط زبان استعمال کر رہے ہیں، آپ ان کے ساتھ بیٹھ گئے"
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی2021ء) جو ہمارے خلاف غلط زبان استعمال کر رہے ہیں، آپ ان کے ساتھ بیٹھ گئے، نواز شریف کی اس وقت افغان سفیر سے ملاقات سے پاکستان کے مفاد کو نقصان پہنچا، سابق وزیراعظم نواز شریف کی افغان سفیر سے ملاقات پر مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا اہم بیان- تفصیلات کےمطابق مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اس موقعے پر افغان سفیر سے ملاقات نہیں کرنی چاہیے تھی- انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تو دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف پاکستان کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے والے اور پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کرنے والے افغان سفیر حمد اللہ محب سے ملاقات کر رہے ہیں، جو کہ انتہائی افسوسناک ہے- قومی سلامتی معید یوسف نے بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو پاکستان میں دہشت گردی روکنا ہوگی۔

(جاری ہے)

بھارتی صحافی کرن تھاپر کو دیے گئے دوسرے انٹرویو میں معید یوسف نے کہا کہ لاہور دھماکے کے تانے بانے بھارت سے جُڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے افغانستان کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا گڑھ بنا رکھا ہے، خطے میں امن خراب کرنے کے لئے بھارت کی تخریب کاری کے ثبوت موجود ہیں۔ مشیر قومی سلامتی نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ، جارحانہ اقدام واپس لینے تک بھارت سے بات چیت ممکن نہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر یو این قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لئے بھارت کے تیار ہونے تک اس سے بات نہیں ہو سکتی۔ معید یوسف نے یہ بھی کہا کہ بھارت کو واضح کردیا ہر پاکستانی آخری وقت تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے، یہ بھی واضح کردیا جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ، جارحانہ اقدام واپس نہیں لیتا، بات چیت ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن خراب کرنے کے لئے بھارت کے تخریب کاری کے ثبوت موجود ہیں۔

مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ لاہور دھماکے کے تانے بانے بھارت سے جڑتے ہیں، جس کے ثبوت دنیا سامنے رکھ دیے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کو پاکستان میں دہشت گردی روکنی ہوگی، بھارت کی حکومت آر ایس ایس اور فاشسٹ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ معید یوسف نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کے لیےکوشاں رہاہے مگر بھارت کی ہندوتوا سوچ آڑے آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ نےقبول کیا کہ بھارت نے ایف اےٹی ایف کو سیاسی عزائم کےلیے استعمال کیا۔ مشیر قومی سلامتی نے مزید کہا کہ بھارت نے افغانستان کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا گڑھ بنا رکھا ہے۔ دوران انٹرویو معید یوسف نے اینکر سے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ بھارت میں نریندر مودی کو ہٹلر سے مطابقت دی جا رہی ہے؟ اس سوال کا بھارتی صحافی کرن تھاپر کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔

ڈاکٹر معید یوسف نے بھارتی صحافی کرن تھاپر کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’نوازشریف کا ماضی متنازع ملاقاتوں سے بھرا پڑا ہے، اُن کی افغان مشیر کے ساتھ ہونے والی ملاقات افسوسناک ہے‘۔ فواد چوہدری نے سوال کیا کہ ’کیا نوازشریف نے یہ ملاقات اپنی جماعت سے اجازت کے بعد کی؟ مسلم لیگ ن کو اس پر وضاحت پیش کرنا ہوگی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’حمداللہ محب 16سال کی عمرمیں برطانیہ گئے وہیں پڑھے، اُن کا اور امراللہ صالح کا افغانستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، نوازشریف کی افغان مشیرسےملاقات پرہم حیران ہیں کیونکہ نوازشریف نے ایسےشخص سےملاقات کی جس کے بھارت سےتعلقات ڈھکے چھپے نہیں ہیں، اسی شخص نے پاکستان کے خلاف بدزبانی کی‘۔