پاکستان کی ایک بار پھر بھارت کی طرف سے اسرائیلی جاسوس پیگاسس کو پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کی مذمت

اقوام متحدہ آزادانہ تحقیقات کرائے ،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل سمیت عالمی رپورٹس موجود ہیں،چین اور پاکستان انٹرافغان مذاکرات کیلئے کردار ادا کرتے رہے ہیں،وقت ہے تمام توانائیاں افغان مسئلہ کے سیاسی حل پر لگائی جائیں،جامع وسیع البنیاد سیاسی حل بہت ضروری ہے،بعض عناصر کے منفی بیانات کی کوئی حیثیت نہیں ،ھم مزید افغان مہاجرین کی آمد کے متحمل نہیں ہوسکتے، ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

جمعرات 29 جولائی 2021 17:11

پاکستان کی ایک بار پھر بھارت کی طرف سے اسرائیلی جاسوس پیگاسس کو پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2021ء) پاکستان نے ایک بار پھر بھارت کی طرف سے اسرائیلی جاسوس پیگاسس کو پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ آزادانہ تحقیقات کرائے ،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل سمیت عالمی رپورٹس موجود ہیں،چین اور پاکستان انٹرافغان مذاکرات کیلئے کردار ادا کرتے رہے ہیں،وقت ہے تمام توانائیاں افغان مسئلہ کے سیاسی حل پر لگائی جائیں،جامع وسیع البنیاد سیاسی حل بہت ضروری ہے،بعض عناصر کے منفی بیانات کی کوئی حیثیت نہیں ،ھم مزید افغان مہاجرین کی آمد کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ سعودی وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا،سعودی وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ وزیراعظم صدر اور آرمی چیف سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ وزیر خارجہ نے سی پیک اور خصوصی اقتصادی زونز کے حوالے سے سعودی ہم منصب کو آگاہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ وزیر خارجہ نے افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر ہم منصب کو بریف کیا۔

انہوںنے کہاکہ وزیر خارجہ بحرین کے دورے پر ہیں،دونوں ملکوں نے تجارت اور بزنس سمیت مشترکہ سرمایہ کاری پر اتفاق رائے کیا۔انہوںنے کہاکہ وزیر خارجہ نے ڈپٹی وزیر اعظم بحرین اور وزیر داخلہ سے بھی ملاقات کی۔ انہوںنے کہاکہ اس سے قبل وزیر خارجہ نے چین کا دورہ کیا، دورہ چین میں کویڈ 19 سمیت باہمی تعاون کو فروغ دینے اور سی پیک منصوبوں پر کام مقررہ مدت میں مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔

انہوںنے کہاکہ بھارت کی طرف سے اسرائیلی جاسوس پیگاسس کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی اور کشمیریوں کے فون کی جاسوسی کی گئی،وزیر اعظم عمران خان سمیت سینکڑوں صحافیوں اور دیگر افراد کے فون کی بھی جاسوسی کی گئی ،اقوام متحدہ بھارت کے ان اقدامات پر آزادانہ تحقیقات کرائے۔انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی طور پر آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل سمیت عالمی رپورٹس موجود ہیں۔انہوںنے کہاکہ چین طالبان مزاکرات کی جہاں تک بات تو چین کا خطہ میں اہم کردار ہے،،پاکستان نے ہمیشہ افغان مسئلہ کے سیاسی حل کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے،چین اور پاکستان انٹرافغان مزاکرات کے لئے کردار ادا کرتے رہے ہیں،وقت ہے تمام توانائیاں افغان مسئلہ کے سیاسی حل پر لگائی جائیں،جامع وسیع البنیاد سیاسی حل بہت ضروری ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ سپائلر کا کردار ادا کیا ہے،افغان سفیر کی صاحبزادی کے معاملہ میں مکمل تفتیش کا سلسلہ فوری شروع کیا گیا،سیکیورٹی کے دو سو اھلکار استعمال کئے گئے،افغان سفیر اور ان کے خاندان کو تعاون کرنا ہوگا،پاکستان جامع بردرانہ تعلقات افغانستان پر یقین رکھتا ہے،بعض عناصر کے منفی بیانات جن کی کوئی حیثیت نہیں ان کو ھم سنجیدہ نہیں لیتے۔

انہوںنے کہاکہ چین تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو درپیش مسائل پر چینی حکام سے بات کی گئی،وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے دوران ولی عہد کو دعوت دی جو قبول کی گئی،سعودی ولی عہد نے پہلے وزیرخارجہ کے دورے کی بات کی،سی پیک میں سعودی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی،اعلی سطحی مشاورتی کونسل کے سٹرکچر، طریقہ کار ر بات کی،جو پاکستانی سعودی عرب کام کرتے ہیں اور واپس نہیں جا رہے ان سے مسئلہ پر بات کی گئی،سعودی عرب کے ساتھ پاکستانی ورکرز کے ویزہ ایشوز پر بات کی گئی۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ پاکستان میں تین ملین کے قریب افغان پناہ گزین ہیں،اسلام آباد کی سیکیورٹی صورتحال مزید خراب نہ ہو،ھم مزید افغان مہاجرین کی آمد کے متحمل نہیں ہوسکتے،ہم سمجھتے ہیں افغان مہاجرین کو اب واپس جانا چاہیے ،مہاجرین پر پاک افغان ورکنگ گروپ بھی موجود ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیرخارجہ نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو سپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے،انہوںنے کہاکہ پاک چین جے سی سی کے ملتوی ہونے کا داسو واقعہ سے تعلق نہیں۔

انہوںنے کہاکہ ہمارے افغانستان میں کوئی فیورٹس نہیں ہیں،ہم افغانستان میں تشدد کا خاتمہ اور امن چاہتے ہیں،ہم چاھتے ہیں کہ پاک افغان سرحدیں محفوظ سرحد کہلائیں،حالیہ ہیکنگ انکشافات کے بعد پاکستان میں کمیونیکیشن سیکیورٹی کو یقینی بنایا جارہا ۔ انہوںنے کہاکہ افغان سفیر کی صاحبزادی کے معاملہ میں مکمل تفتیش کا سلسلہ فوری شروع کیا گیا،سیکیورٹی کے دو سو اہلکار استعمال کئے گئے،افغان سفیر اور ان کے خاندان کو تعاون کرنا ہوگا۔