ڈاکٹرز غریب اور دکھی انسانیت کے علاج کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائیں، صدر مملکت

بیماریوں سے پیشگی بچائو کی حکمت عملی اختیار کرنا ہو گی ،حکومت نے کورونا وبا کے مقابلے سمیت ملکی معیشت کو سنبھالا، وزیراعظم عمران خان نے کورونا وبا کے دوران ہر اقدام میں غریبوں کا خیال رکھا،ڈاکٹر عارف علوی کا تحقیق پر مبنی علاج اپنائو کے موضوع پر کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 30 جولائی 2021 23:42

ڈاکٹرز غریب اور دکھی انسانیت کے علاج کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2021ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ہمدردی اور تحقیق و شواہد پر مبنی طب پر مبنی علاج پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹرز غریب اور دکھی انسانیت کے علاج کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائیں، بیماریوں سے پیشگی بچائو کی حکمت عملی اختیار کرنا ہو گی،حکومت نے کورونا وبا کے مقابلے سمیت ملکی معیشت کو سنبھالا، وزیراعظم عمران خان نے کورونا وبا کے دوران ہر اقدام میں غریبوں کا خیال رکھا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن کے زیر اہتمام تحقیق پر مبنی علاج اپنائو کے موضوع پر دوسری سالانہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ شواہد پر مبنی طب کے ذریعے مریضوں کا علاج کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد اورر ویکسینیشن پر ہچکچاہٹ ظاہر کی جاتی ہے ، اس تناظر میں مختلف ممالک میں مظاہرے کئے گئے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے کورونا وبا کے دوران غریب طبقے کا خاص خیال رکھا ، وزیراعظم عمران خان نے اس دوران ہراقدام میں غریب طبقہ پر توجہ مرکوز کی ، پاکستان نے کورونا وبا کے دوران ایس او پیز کے ساتھ مساجد کو کھلا رکھا جس پر اللہ کی رحمت ہوئی اور ہم کورونا وبا سے نمٹنے میں کامیاب رہے ۔ کورونا وبا کے دوران مساجد کے ذریعے لوگوں میں شعور اجاگر کیا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے 2000میں 8لاکھ افراد میں دانتوں کی صفائی سے متعلق آگاہی پیدا کی ، اس آگاہی مہم میں مساجد کے ذریعے شعور اجاگر کیا گیا، مسواک کے حوالے سے 22احادیث ہیں ، اگر لوگ دانتوں کو صحیح صاف کر لیں تو دانتوں کی بیماریاں ختم ہو جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے کورونا وبا کے دوران ہمدردی کا احساس پیدا کیا ، قوم بیروزگاری اور مکمل لاک ڈائون برداشت نہیں کر سکتی تھی ، کورونا وبا کے دوران این سی او سی نے موثر کردار ادا کیا ، این سی او سی نے تحقیق پر مبنی منصوبہ بندی کی اور سمارٹ لاک ڈائون لگایا گیا ، علمائے کرام نے مساجد کے ذریعے آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہاکہ یہ لیڈر شپ ہے جو درست فیصلے کرتی ہے ، کورونا وبا کے دوران معیشت نہ صرف مستحکم رہی بلکہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوئی ،کورونا ک باوجودچھوٹے اور بڑے کاروباروں نے ترقی کی ، کورونا وبا کو موا قع میں تبدیل کر کے معاشی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں کورونا ویکسین پر تحقیق قابل تعریف ہے ، تاہم تحقیق مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر کی جانی چاہئیں ۔

انہوں نے کہاکہ ملک سے ہیپاٹائیٹس کے خاتمے کے لئے اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چین نے اپنے لوگوں کو نہ صرف غربت سے نکالا بلکہ ترقی کر کے سپر پاور بن گیا جس کی وجہ یہ تھی کہ چین نے صحت اور تعلیم پر توجہ مرکوز کی ۔ انہوں نے کہاکہ امیر آدمی کو بیماری اور صحت سے متعلق سہولیات اور رہنمائی آسانی سے مل جاتی ہیں تاہم غریب آدمی کو مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کی زندگی بھر کی جمع پونجی علاج پر خرچ ہو جاتی ہے ، ڈاکٹروں کو غریب آدمی کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ہمدردی سے سوچنا چاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ کورونا سے متعلق موبائل فون کے ذریعے آ گاہی پیدا کی گئی ، اسی طرح عوام کو علاج کی سہولیات میں آسانی کے لئے ٹیلی میڈیسن کا پروگرام شروع کرنا چاہئے ، ہر پاکستانی کو ٹیلی فون کے ذریعے علاج کے مشورے کی سہولت دستیاب ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ مصر نے ہیپاٹائیٹس پر قابو پایا اسی طرز پر پاکستان میں بھی اس موذی مرض پر قابو پانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ میڈیسن کے شعبے میں جدت پر مبنی تبدیلیاں تیزی سے وقوع پذیر ہو رہی ہیں ہمیں اس شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ مصنوعی دانش اور ڈیٹا کلیکشن انتہائی اہم ہے ، ڈیٹا کے تجزیئے کے ذریعے منصوبہ بندی میں آسانی پیدا ہو گی ،ڈیٹا کے تجزیئے کی استعداد کار کی ضرورت ہے ، تربیت میں وسعت لانے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کو ہمدردی کو نہیں بھولنا چاہئے یہ دوا سے زیادہ موثر علاج ہے ۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں ڈاکٹر بیرون ملک جاتے تھے لیکن اب کوشش کر رہے ہیں کہ ان کو اندرون ملک تمام سہولیات دستیاب ہوں تاکہ وہ بیرون ملک جانے کے بجائے ملک میں رہنے کو ترجیح دیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی ذہانت میں کسی سے کم نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ قومی ترقی کے لئے صحت اور تعلیم کی سہولیات کی فراہمی اہم ہے۔

انہوں نے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں جو قومیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتی ہیں وہ ترقی کی دوڑ میں آگے نکل جاتی ہیں ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ حکومت تمام پاکستانیوں کو صحت کی مساوی سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کر رہی ہے ، غریب لوگوں کو صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہیپاٹائیٹس کی روک تھام کے لئے مصری ماڈل کی طرز پر ہیپاٹائیٹس پروگرام جاری ہے ، حکومت صحت عامہ کے نظام میں بہتری کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن ڈاکٹر جاوید اکرم نے سوسائٹی کے اغراض و مقاصد ، کارکردگی اور کورونا وبا کے دوران اقدامات سے آگاہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کورونا ویکسین سے مختلف ٹرائلز کئے گئے ۔