سعودیہ نے انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کر دیا

سعودی پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب نے خبردار کیا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے جرائم کرنے والوں کو قید اور جرمانوں کی سزائیں ہوں گی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 31 جولائی 2021 11:50

سعودیہ نے انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان ..
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔31 جولائی 2021ء ) سعودی عرب غیر ملکی افراد کے لیے روزگار کی فراہمی کے حوالے سے بہترین مقام ہے۔ اسی وجہ سے یہاں پر دُنیا بھر سے روزگار کے لیے آ کر کام کرنے والوں کی گنتی 80 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ ہر سال اس تعداد میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ تاہم بہت سے لوگ سعودی عرب میں انسانی اسمگلنگ کے جرائم کو فروغ دے رہے ہیں۔

اس حوالے سے سعودی پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب نے خبردار کیا ہے کہ مملکت میں انسانی اسمگلنگ کے جرائم قابل برداشت ہیں، جو لوگ ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، انہیں قانون کے تحت سخت سزائیں دی جائیں گی اور کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ جو افراد انسانی اسمگلروں کے جھانسے میں آجاتے ہیں۔ ان کا سعودی عرب میں خاص خیال رکھا جاتا ہے اور انہیں ضروری تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

سعودی میں کسی کو بھی انسانوں کے استحصال کی اجازت نہیں ہے۔ جو لوگ انسانی حقوق کی خلاف ورزیو ں کا ارتکاب کرتے ہیں، ان پر فوجداری مقدمات عائد ہوتے ہیں۔انسانی اسمگلنگ سے متعلق جرائم کے متاثرین کی بازیابی بھی پبلک پراسیکیوشن کے فرائض میں شامل ہے۔ جبکہ انسانی اسمگلرز کی گرفتاری اور تفتیش کے لیے بھی ایک خصوصی ادارہ سعودی پبلک پراسیکیوشن کے تحت اپنا کام کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ سعودیہ میں گزشتہ کئی سالوں کے دوران مملکت میں لاکھوں افراد غیر قانونی طور پر مقیم ہو گئے تھے، جن کے خلاف بھرپور کریک ڈاوٴن شروع کیا گیا۔مملکت میں غیر قانونی تارکین کے خلاف جاری 15 نومبر 2017ء سے 20 جون تک جاری کریک ڈاوٴن کے نتیجے میں اب تک 58 لاکھ سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔سعودی وزارت داخلہ نے تمام مقامی اور غیر ملکیوں کو خبردار کر دیا ہے کہ کوئی بھی شخص غیر قانونی مقیمین کو ملازمت نہ دے، نہ انہیں ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرے۔

انہیں اپنے پاس ٹھہرانے والے یا ان کی کسی بھی قسم کی مدد کرنے والے کے خلاف بھی سخت کارروائی ہو گی۔اگر اقامہ اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث کسی غیر ملکی کا پتا چلے تو سعودی پولیس کو اطلاع دینا لازمی ہو گا۔ جو افراد غیر قانونی مقیمین کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعاون کریں گے، انہیں گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے گی۔ وزارت کے مطابق اس جْرم میں ملوث افراد کو 15 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے ، اس کے علاوہ ایک لاکھ ریال کا جرمانہ بھی ہوگا۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ مملکت بھر میں کسی بھی مقام پر غیر قانونی تارکین آباد ہوں تو ان کی خبر 911 پر کال کر کے دی جا سکتی ہے۔