ّبین الاقوامی اسلامی یو نیورسٹی کی نوکری سے برخاست ڈاکٹر مشتاق احمد نے طبل جنگ بجا دیا

جامعہ ریکٹر یونیورسٹی کے اکلوتے ٹھیکیدار بنے بیٹھے ہیں،مجھے کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی گئی،ڈاکٹر مشتاق کی پریس کانفرنس

جمعرات 5 اگست 2021 00:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اگست2021ء) بین الاقوامی اسلامی یو نیورسٹی کے حال ہی میںنوکری سے برخاستگی پانے والے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق احمد نے طبل جنگ بجا دیا ۔نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر مشتاق احمد نے بتایا کہ انہیں ظلم اور کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی گئی ہے ۔جامعہ ریکٹر یونیورسٹی کے اکلوتے ٹھیکیدار بنے بیٹھے ہیں۔

جو اختیارات استعمال کرتے ہوئے یہ بھی نہیں دیکھتے کہ وہ اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں۔اپنی سروس کی بحالی کیلئے تمام ممکنہ آپشز استعمال کروں گا اور کوئی یہ نہ سمجھے کہ مجھے سنے بغیرڈس مس فراہم سروس کے لیٹر جاری کر کے وہ ہماری آواز دبا لے گا ۔ڈاکٹر مشتاق احمد نے موقف اپنایا کہ اس وقت جامعہ شدید قسم کے ایڈہاک ازم کا شکا ہے ۔

(جاری ہے)

جامعہ کی 9فیکلٹیز میں سے آتھ میں سربراہان عارضی بنیادوں پر خلاف میرٹ لگائے گئے ہیں۔

جامعہ کے چار کے چارنائب صدور عارضی بنیادوں پر تعینات کردہ ہیں ۔جامعہ کی دو ڈی جیزکی پوسٹیں بھی عارضی تعیناتیوں کے ذریعے فل کی گئی ہیں۔جامعہ میں کرپشن اور اختیارات کا ناجائز بازار گرم ہے ۔جامعہ کے ریکٹر کو فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے زیر تعلیم سٹوڈنٹ کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا مگر تا حال ان کے خالف کاروائی نہیں ہو سکی ۔میل ہاسٹل میں ریپ کی کاروائی کی کڑی بھی ریکٹر آفس سے ملتی ہے ۔

میرا قصور فقط اتنا ہے کہ میں نے ہمیشہ برائی کی نشاندہی کی ۔میل ہاسٹل والے واقعے پر بھی ایسا ھی کیا ۔جس کی مئجھے سنا دی گئی ۔اور وجہ کوئیبیان کی گئی ۔سروس سے برخاستگی کے آرڈرز میں لکھا گیا ہے کہ میں اکیڈمی سے چھ مہنے بغیر اطلاع غیر حاضری کی ۔جبکہ دوسری طرف میران ڈیپارٹمنٹ میں حاظری کو آن لائن ریکارڈ موجود ہے ۔اگر میں ڈیپارٹمنٹ میں غیر قانونی کام کر رہا تھا تو مئجھے سلیبس کیوں اور کیسے دیئے گیئے۔انہوں نے بتایا کہ وہ چپ رہنے والوں میں سے نہیں وہ ان غیر قانونی احکامات کو تمام متعلقہ فورمز پر چیلنج کریں گے۔توصیف