نذیر چوہان دودھ پیتے بچے نہیں بڑے جذباتی آدمی ہیں

نذیر چوہان کا جیل سے آنے کے بعد بیانیہ یکدم بدل گیا اب ہمیں ان سے رابطے کی ضرورت نہیں ہے۔ جہانگیر ترین گروپ کے رہنما راجہ ریاض

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 5 اگست 2021 11:21

نذیر چوہان دودھ پیتے بچے نہیں بڑے جذباتی آدمی ہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 اگست 2021ء) : جہانگیر ترین گروپ کے رہنما راجہ ریاض نے نذیر چوہان کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ نذیر چوہان دودھ پیتے بچے نہیں، جو ہم نے انہیں گمراہ کردیا، وہ بڑے جذباتی آدمی ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ دو دن کی جیل سے نذیر چوہان کی ہوا نکل گئی۔ انہیں منع کیا تھا کہ مذہبی معاملات پربیان بازی نہ کریں۔

نذیر چوہان کا جیل سے آنے کے بعد بیانیہ ایک دم بدل گیا ہے، اب ہمیں ان سے رابطے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نذیر چوہان کو شروع سے سمجھاتے تھے آرام سے چلیں سیاست ہے، وہ خود چل کر جہانگیر ترین کی حمایت میں آئے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں راجہ ریاض نے کہا کہ ہم سب اور جہانگیر ترین کے قائد عمران خان ہیں، کچھ غلط فہمیاں ہیں جس کی بنیاد پر ہم نے جہانگیر ترین کی حمایت کی، ہم سمجھتے ہیں کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی نذیر چوہان کی پکڑ ہوئی توگروپ چھوڑکربھاگ گئے، ہم سب جہانگیرترین کی قیادت میں متحد ہیں۔ شہزاد اکبر کی وضاحت کے بعد نذیر چوہان کو خاموش رہنے کا مشورہ دیا تھا۔ راجہ ریاض نے کہا کہ نذیر چوہان نے عمران خان کے خلاف بیان دیا جس پر انہیں سمجھایا، جیل میں رہنا مشکل کام ضرور ہے، اصول والے کھڑے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کی حمایت میں ہمارا گروپ قائم رہے گا، نذیر چوہان کو ہم نے گروپ میں زبردستی نہیں بلایا تھا، گروپ میں کسی بھی ممبر کو زبردستی شامل نہیں کیا۔

راجہ ریاض نے کہا کہ نذیر چوہان کے استعمال کرنے کے بیان کی مذمت کرتا ہوں، چوہان خود گروپ میں آئے جیل جانے کے بعد مؤقف بدل گیا۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب اور مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کی درخواست پر جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی سیکریٹری اور رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شہزاد اکبرکی جانب سے 20 مئی کو لاہور کے تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی ، جس میں وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب اور مشیر داخلہ نے موقف اختیار کیا کہ جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان نے ایک ٹی وی پروگرام میں مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے ، ان الزامات سے میری زندگی کوخطرہ ہوسکتا ہے ، نذیرچوہان کی گفتگو کا مطلب کرپشن کے خلاف کام کی حوصلہ شکنی ہے، اس لیے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرکے سخت کارروائی کی جائے۔

تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی ، طبیعت ناساز ہونے کے باعث نذیر چوہان کو پی آئی سی منتقل کیا گیا۔پولیس انتظامیہ نے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کو اسپتال منتقل کیا۔ اسپتال منتقل ہونے کے بعد نذیر چوہان نے ویڈیو پیغام جاری کر دیا- اس پیغام میں انہوں نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شہزاد اکبر پر لگائے گئے الزامات پر معافی مانگی- انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ شہزاد اکبر صاحب نے کہا ہے کہ میں ختم نبوت پر یقین رکھتا ہوں، انہوں نے اپنا عقیدہ کلیئر کر دیا، میں کسی شخص کو کافر کہتا ہوں، نہ مجھے اس کا حق ہے- انہوں نے کہا کہ اگر میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں-
بعد ازاں نذیرچوہان کا شہزاد اکبر سے ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا جس میں انہوں نے شہزاد اکبر سے اپنے بیان پر معذرت کی۔

اس پر شہزاد اکبر نے کہا آپ نے ایک غلط چیز کو سیاسی طور پر اچھالا۔ تاہم گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کی صلح ہوگئی تھی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان ہوئی صلح کا خط وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا ، جس میں ایم پی اے نذیر چوہان کی جانب سے اسپیکر پنجاب اسمبلی کا شکریہ ادا کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی نے خط میں لکھا کہ میرے اور شہزاد اکبر کے درمیان صلح ہوگئی ہے ، اس سلسلے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی سے ٹیلی فون پر بات بھی ہوگئی ہے ، صلح میں اہم کردار ادا کرنے پر فیاض الحسن چوہان کا شکر گزار ہوں ، اس وقت پنجاب اسنٹی ٹیوٹ آف کارڈیا لوجی میں زیر علاج ہوں اور جلد صحت یاب ہوکر اسمبلی میں اپنا کردار ادا کروں گا۔

بتایا گیا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پروزی الٰہی نے نذیر چوہان اور شہزاد اکبر میں صلح کا خیر مقدم کیا اور کہا ہے کہ اچھی بات ہے دونوں کی صلح ہوگئی تاہم نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر کی توہین کی گئی جس پر ایکشن ہوگا ، کیوں کہ استحقاق کے بل پر بیوروکریسی نے اپنا کام دکھایا ہے ، اس لیے کل استحقاق بل کو دوبارہ منظور کیا جائے گا۔ جس کے بعد دو روز قبل پی ٹی آئی رہنما شہزاد اکبر نے جہانگیر ترین گروپ کے رہنما نذیر چوہان کو معاف کر دیا۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے اپنی جماعت پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے نذیر چوہان کو معاف کر دیا۔ وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے اس سلسلے میں اسٹامپ پیپر پر صلح نامہ بھی تحریر کیا۔ بیان حلفی میں شہزاد اکبر نے کہا کہ مجھے نذیر چوہان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا، نذیر چوہان نے اپنی غلطی تسلیم کر لی۔

نذیر چوہان نے بے بنیاد الزامات پر معذرت بھی کر لی ۔ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی کے رکن نذیر چوہان نے جہانگیر ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ میرا ترین گروپ سے کوئی تعلق نہیں، جہانگیر ترین نے مجھے استعمال کیا اور مشکل میں مجھے فون کال تک نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے مجھے اپنے کیس کے لیے استعمال کیا انہیں شرم آنی چاہیے مجھ پر مشکل آئی تو نہ فون کال کی اور نہ ہی اسپتال آکر حال پوچھا۔