صوبائی وزیر عبدالباری پتافی نے مچھلی کی افزائش کے لئے باکھوڑو میں قائم کردہ فش ہیچری کا افتتاح کردیا

فش ہیچری میں موراکو، کرڑو، گلفام، سلور اور دیو جیسے مچھلی کے اقسام کا بیج تیار کیا جائے گا جو لوگوں کو سرکاری نرخوں پر مہیا کیے جائیں گے

جمعہ 27 اگست 2021 00:13

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اگست2021ء) صوبائی وزیر لائیو سٹاک اینڈ فشریزعبدالباری پتافی نے سندھ حکومت کی جانب سے مچھلی کی افزائش کے لئے قریب باکھوڑو پر قائم کردہ فش ہیچری کا افتتاح کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ این اے 215 کے ایم این اے نوید ڈیرو بھی تھے تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر سندھ لائیو اسٹاک اینڈ فشریزعبدالباری پتافی نے سندھ حکومت کی جانب سے مچھلی کی افزائش کے لئے باکھوڑو روڈ قائم کردہ فش ہیچری کا افتتاح کیااس موقع پرصوبائی وزیر عبدالباری پتافی کا کہنا تھا کہ بیک یارڈ فش ہیچری سندھ حکومت اور ورلڈ بینک کے تعاون سے قائم کی گئی ہے اور سندھ میں جدید قسم کی فش ہیچری لگا رہے ہیں فش ہیچری میں موراکو، کرڑو، گلفام، سلور اور دیو جیسے مچھلی کے اقسام کا بیج تیار کیا جائے گا جو لوگوں کو سرکاری نرخوں پر مہیا کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ اس سے مچھلی کی افزائش اور بیروزگاری پر قابو پانے کیلئے مدد ملیگی اور چوٹیاری ڈیم پر 70 لاکھ سے زائد مچھلی کا بیج ڈالا گیا ہے یک سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے دور میں بھی فش ہیچری بنائی گئی تھی لیکن سندھ حکومت کو سونپی نہیں گئیں اور پنجاب کی جانب سندھ کو حصہ کا پانی نہیں مل رہا جس کی وجہ سے سندھ کی پینتیس فیصد آبادی پانی سے محروم ہے اور سندھ کے ساتھ ظلم ہے بعدازاں صوبائی وزیر نے پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے حکومت سندھ اور ورلڈ بینک کی جانب سے بائیوفلاک ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کردہ ٹینکوں کا معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی قلت کے پیش نظر یہ ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی ہے جس سے گھروں میں آسانی سے مچھلی کی افزائش ہوسکتی ہے اس موقع پر ایم این اے نوید ڈیرو،اسسٹنٹ کمشنر ارشد ابراہیم صدیقی اور محکمے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالستار ابڑو سمیت ودیگر افسران بھی موجود تھے