اے این پی کے زیر اہتمام صوبہ بھر میں مہنگائی کے خلاف کامیاب احتجاجی مظاہرے

اتوار 19 ستمبر 2021 20:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2021ء) عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان کی ہدایات پربڑھتی ہوئی مہنگائی اور قیمتوں میں ہوشربااضافے کے خلاف صوبہ بھر میں کامیاب احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں صوبہ بھر کے ضلع ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوئیں۔ مظاہروں میں اے این پی کے مرکزی ، صوبائی اور ضلعی قائدین و ذمہ داران و کارکنان سمیت، ذیلی تنظیموں کے کارکنان اور مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔

مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے نوشہرہ میں جبکہ صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے بونیر میں احتجاجی مظاہروں کی قیادت کی۔ پشاور میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی سیکرٹری خارجہ امور سید عاقل شاہ اور حاجی غلام احمد بلورجبکہ اپر دیر میں مرکزی سیکرٹری مالیات سینیٹر حاجی ہدایت اللہ اور سابق ایم پی اے شیر شاہ خان نے احتجاجی مظاہروں کی سربراہی کی اور خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ضلع سوات میں ہوشربا مہنگائی کے خلاف اے این پی کے احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری بریگیڈئیر ڈاکٹر سلیم خان اور مرکزی نائب حسین شاہ خان نے کی۔ صوبائی سینئر نائب صدر خوشدل خان ایڈووکیٹ نے مردان جبکہ صوبائی ترجمان ثمر ہارون بلور کی سربراہی میں چارسدہ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ رکن صوبائی اسمبلی صلاح الدین خان نے ملاکنڈ، صوبائی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری رحمت علی خان اور رکن صوبائی اسمبلی فیصل زیب خان نے کرک جبکہ رکن صوبائی اسمبلی شگفتہ ملک نے ہنگو کے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔

لوئر دیر میں اے این پی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی سیکرٹری اقلیتی امور امرجیت ملہوترا اور رکن صوبائی اسمبلی حاجی بہادر خان نے کی جبکہ ہری پور کے احتجاجی مظاہرے میں مرکزی نائب صدر ارم فاطمہ اور رکن صوبائی اسمبلی نثار مومند شریک ہوئے۔ اے این پی صوابی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے میں صوبائی سیکرٹری یوتھ طارق افغان، صوبائی سیکرٹری مالیات مختیار خان اور سابق ضلعی ناظم مردان حمایت اللہ مایار شریک ہوئے۔

اس کے علاوہ ضلع مومند، کرم، باجوڑ، خیبر، کوہاٹ، ٹانک، شمالی وزیرستان، بنوں، ایبٹ آباد، مانسہرہ، چترال، شانگلہ اور دیگر اضلاع میں بھی اے این پی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے منعقد ہوئے۔مظاہرین نے حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کو مسترد کیا اوربجلی ، گیس، پٹرول اور دیگر اشیائ ضروریہ کی قیمتوں میں بڑھتے ہوئے اضافے کو ظلم قرار دیا۔ مظاہرین نے بجلی کے مد میں ایڈوانس ٹیکسز کے نام پر عوام پر نیا بوجھ کو بھی مسترد کیا اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وفاق پر بجلی اور گیس کی مد میں صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے دباؤ ڈالے۔